واشنگٹن + دبئی (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کردیے، ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ سعودی عرب سمیت کئی ممالک جلد اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے جب کہ فلسطینی حکام نے معاہدے کی مذمت کی ہے۔
امریکی و عرب میڈیا کے مطابق ان ممالک کے درمیان معاہدے ’’ابراہام اکارڈ‘‘ کی دستخطی تقریب امریکی صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کی میزبانی میں وائٹ میں منعقد ہوئی۔ اسرائیل کی جانب سے معاہدے پر دستخط وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو، یو اے کی جانب سے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان اور بحرین کی جانب سے وزیر خارجہ عبدالطیف الزیان نے کیے۔
"Thanks to the great courage of the leaders of these three countries, we take a major stride toward a future in which people of all faiths and backgrounds live together in peace and prosperity." pic.twitter.com/1mZ4yF4fMD
— The White House 45 Archived (@WhiteHouse45) September 16, 2020
متحدہ عرب امارات اور بحرین کے بعد اب اسرائیل کو تسلیم کرنے اور سفارتی تعلقات قائم کرنے والے عرب ممالک کی تعداد چار ہوگئی ہے۔ قبل ازیں 1979ء میں مصر اور 1994ء میں اردن اسرائیل کو تسلیم کرکے سفارتی تعلقات قائم کرچکے ہیں۔
اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کی عوام اب کو اب مزید اجازت نہیں ہوگی کہ وہ اسرائیل سے نفرت کے لیے کسی شدت پسندی کا عذر پیش کرسکیں ۔ اس خطے کی شاندار منزل کو روکنے کی بھی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔
Israel, the United Arab Emirates, and Bahrain will establish embassies, exchange ambassadors, and begin to work together as partners.
"They are friends." pic.twitter.com/abXBd9tGl6
— The White House 45 Archived (@WhiteHouse45) September 15, 2020
سعودی عرب جلد اسرائیل کو تسلیم کرلے گا، امریکی صدر ٹرمپ
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے پانچویں اور چھٹے (عرب) ممالک سے امن معاہدہ آخری مراحل میں ہے، جلد سعودی عرب سمیت کئی ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے۔
#BREAKING Trump says peace deals close between Israel and 'five or six' other countries pic.twitter.com/m9L3tKxeul
— AFP News Agency (@AFP) September 15, 2020
دوسری جانب وزیرِ اعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے کہا کہ آخرکار مزید عرب ممالک کی شمولیت سے امن کا مشن وسیع ہوسکے گا۔ اس طرح عرب اسرائیل تنازعہ ہمیشہ کے لئے ختم ہوکر رہ جائے گا۔
فلسطینی اتھارٹی کے نائب وزیر برائے کثیرجہتی امور، عمار حجازی نے معاہدے پر دستخط کو ایک ’ سوگ سے بھرپور دن‘ قرار دیا ہے۔ حجازی نے مزید کہا کہ امن کا واحد راستہ یہی ہے کہ اسرائیل فلسطین پر اپنا غاصبانہ قبضہ ختم کرکے فلسطینیوں کو حقِ خود ارادیت دے۔ اس کے بغیر خطے میں امن کا کوئی راستہ نہیں رہ جاتا۔
متحدہ عرب امارات وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور گرگاش نے کہا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کے ملکی فیصلے نے ’’نفسیاتی رکاوٹوں‘‘ کو دور کردیا ہے اور اس سے خطے کی ترقی کی راہ کھلے گی۔