واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متحدہ عرب امارات اور بحرین کے ساتھ اسرائیل کے سنگ میل معاہدوں کو ’نئے مشرق وسطی کا آغاز‘ کہہ کر خوش آمدید کیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بات وائٹ ہاؤس میں دونوں خلیجی ریاستوں کے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات کو معمول پر لانے کے معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں کہی۔
سنہ 1948 میں اسرائیل کے وجود کے آنے کے بعد یہ دونوں خلیجی ریاستیں اسے تسلیم کرنے والے تیسرے اور چوتھے عرب ممالک ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے پانچویں اور چھٹے (عرب) ممالک سے امن معاہدہ آخری مراحل میں ہے، جلد سعودی عرب سمیت کئی ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں گے۔
#BREAKING Trump says peace deals close between Israel and 'five or six' other countries pic.twitter.com/m9L3tKxeul
— AFP News Agency (@AFP) September 15, 2020
"Thanks to the great courage of the leaders of these three countries, we take a major stride toward a future in which people of all faiths and backgrounds live together in peace and prosperity." pic.twitter.com/1mZ4yF4fMD
— The White House 45 Archived (@WhiteHouse45) September 16, 2020
دوسری جانب وزیرِ اعظم اسرائیل بنجامن نتن یاہو نے کہا کہ آخرکار مزید عرب ممالک کی شمولیت سے امن کا مشن وسیع ہوسکے گا۔ اس طرح عرب اسرائیل تنازعہ ہمیشہ کے لئے ختم ہوکر رہ جائے گا۔
Thank you President Trump. You have unequivocally stood by Israel's side and boldly confronted the tyrants of Tehran. You've proposed a realistic vision for peace between Israel and the Palestinians. And you have successfully brokered the historic peace that we are signing today. pic.twitter.com/5H71qk37q2
— Benjamin Netanyahu – בנימין נתניהו (@netanyahu) September 15, 2020
فلسطینی اتھارٹی کے نائب وزیر برائے کثیرجہتی امور، عمار حجازی نے معاہدے پر دستخط کو ایک ’ سوگ سے بھرپور دن‘ قرار دیا ہے۔
حجازی نے مزید کہا کہ امن کا واحد راستہ یہی ہے کہ اسرائیل فلسطین پر اپنا غاصبانہ قبضہ ختم کرکے فلسطینیوں کو حقِ خود ارادیت دے۔ اس کے بغیر خطے میں امن کا کوئی راستہ نہیں رہ جاتا۔
متحدہ عرب امارات وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور گرگاش نے کہا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات بحال کرنے کے ملکی فیصلے نے ’’نفسیاتی رکاوٹوں‘‘ کو دور کردیا ہے اور اس سے خطے کی ترقی کی راہ کھلے گی۔