راولپنڈی (ڈیلی اردو) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں شیعہ، سنی فساد کرانا بھارتی سازش تھی اور اس سلسلے میں کچھ لوگ پکڑے بھی گئے ہیں جو اسلام آباد کے علما کو شہید کرنا چاہتے تھے تاکہ اس ملک میں آگ لگے، ہم سب سے حساس شہر ہیں، ایک طرف جی ایچ کیو جبکہ دوسری طرف سفارتخانے ہیں، ہم بیچ میں سینڈوچ ہیں، 20 تاریخ کو اپوزیشن اپنے سے بڑا کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، نہ وہ کرسکتی ہے، یہ سوائے جلسے اور جلوسوں کے سوا کچھ نہیں کر سکتے۔
راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی ٹائی ٹائی فش ہوگئی ہے، گزشتہ روز فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق قانون سازی حکومت کی بہت بڑی فتح ہے، حکومت نے ایک پل عبور کیا ہے اور ثابت کیا کہ اس نے بارگیننگ نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے منی بل پر سرنڈر نہیں کیا، نیب کے کیسز میں جھکائو نہیں کیا جبکہ اپوزیشن نے ایف اے ٹی ایف جو حساس نوعیت کا بل تھا اس کی مخالفت کی۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ 20 تاریخ کو اپوزیشن اپنے سے بڑا کوئی فیصلہ نہیں کرے گی، نہ وہ کرسکتی ہے، سینیٹ کے انتخابات میں ان کے 64 اراکین ہوتے ہیں اور وہ اس کمرے سے اس کمرے میں جانے سے 44 ہوجاتے ہیں جبکہ کل ان کے 38 اراکین کم تھے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو کل اتنا رگڑا لگا کہ جو بل منظور نہیں ہونے والے تھے وہ بھی حکومت نے منظور کروا دئیے۔ بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ طعنہ دے رہے ہیں کہ کل قانون کو روندا گیا، تو کوئی ایسا کام نہیں کیا گیا کیونکہ ایوان میں تقریر وہی کرسکتا ہے جس نے ترمیم داخل کروائی ہو۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ 20 اور 22 کو اپوزیشن کی کانفرنس اور اے پی سی ناکام ہوگی اور یہ سوائے جلسے اور جلوسوں کے سوا کچھ نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ یہ’بھارتی سازش تھی کہ اس ملک میں شیعہ، سنی فساد کروایا جائے اور کچھ لوگ پکڑے گئے ہیں جو راولپنڈی، اسلام آباد کے علما کو شہید کرنا چاہتے تھے تاکہ اس ملک میں آگ لگے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ میں تمام علما کو یہ کہنا چاہتا ہوں کہ راولپنڈی امن کا شہر ہے، ہم سب یہاں ایک ہے، ہم نے نہ کسی کے عقیدے کو چھیڑنا ہے نہ اپنے عقیدے کو چھوڑنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب کا احترام کریں گے اور راولپنڈی ایک پرامن شہر ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کوئی ریڈلائن کراس نہیں کی گئی، شام میں میری شہبازشریف اور بلاول بھٹو سے ملاقات ہوئی تو سب پرباش ہے، شہباز شریف کا مورال تھوڑا کمزور تھا اور اس نے اسمبلی میں کوئی غلط بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز پیپزپارٹی زیادہ فعال تھی جبکہ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ش) کا نکالنا طے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب سے حساس شہر ہیں، ایک طرف ہمارے جی ایچ کیو ہے جبکہ دوسری طرف سفارتخانے ہیں، ہم بیچ میں سینڈوچ ہیں، لہذا یہ بین الاقوامی سازش تھی کہ راولپنڈی میں قتل و غارت کی جائے جو ناکام ہوگئی اور ملزم پکڑے گئے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں شیعہ سنی اتحاد قائم ہے اور رہے گا اور اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔