اسلام آباد (ڈیلی اردو) پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیریں رحمن نے سینٹ میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے ملک بھر منظم شیعہ مخالف تحریک اور ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ سلسلہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ سینیٹر محترمہ شیریں رحمن کا کہنا تھا کہ ایک ماہ کے دوران 20 شیعہ نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں وزیر داخلہ اس معاملہ پر ایوان کو تفصیل سے آگاہ کریں۔
https://twitter.com/SRehmanOffice/status/1306911108985434112?s=19
پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ میں اس ایوان اور حکومت کی توجہ ایک انتہائی اہم اور حساس معاملے کی طرح دلوانا چاہتی ہوں، ملک میں شیعہ مسلک کے خلاف ایک سوچی سمجھی مہم ہوا پکڑ چکی ہے۔
https://twitter.com/SRehmanOffice/status/1306911108985434112?s=19
ملک میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والوں کی ٹارگٹ کلنگ ہو رہی ہے، پاکستان میں انتہاپسندی کی روش حساس اور خطرناک ہے، کالعدم تنظیمیں ہر شہر میں ریلیاں نکال رہی، اقلیتوں میں خوف پنپ رہا ہے، اس معاملے پر حکومت کو پالیسی بیان دینا چاہئے، ملک میں فرقہ واریت کے واقعات بڑھ رہے ہیں، اس خطرناک سلسلے پر حکومت کو قابو پانا ہوگا، نیشنل ایکشن پلان کا کیا ہوا۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اس وقت فوری ایکشن کی ضرورت ہے، کالعدم تنظیموں کو سیدھا پیغام دینا ہوگا، یہ نیشل ایکشن پلان کا حصہ تھا، ہم اس پر خاموشی نہیں اختیار کر سکتے،پاکستان کا ہر شہری تحفظ کا حقدار ہے، حکومت پاکستان کے عوام کے تحفظ کو یقینی بنائے۔