اسلام آباد (ڈیلی اردو/ساوتھ ایشین نیوز) وزیر اعظم عمران خان وزرا کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی وزیر حساس مذہبی معاملات پر بات نہ کرے گا،وزیر کی کوئی ذاتی رائے نہیں ہوتی۔
باوثوق ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی صدارت میں منعقدہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزرا کے درمیان نوک جھونک ہوئی، کابینہ اجلاس میں 3 وزرا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، شیریں مزاری نے اسد عمر سے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ ہمیں پورا ایجنڈا نہیں پڑھنے دیتے۔
اسد عمراور شیریں مزاری میں تلخ جملوں کے تبادلے ہوئے، اسد عمر نے وزیراعظم کے مشیر ندیم بابر کو بھی سناتے ہوئے کہا کہ آپ پٹرولیم مصنوعات معاملے پر غلط بیانی کرتے ہیں، جس پر ندیم بابر نے برملا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نہیں آپ غلط بیانی سے کام لیتے ہیں۔
عمران خان نے کابینہ میں وزرا کی تلخ کلامی کو ختم کر کے اجلاس میں شریک اراکین کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی وفاقی وزیر حساس مذہبی معاملات پر بات نہیں کرےگا، وزیر کی کوئی ذاتی رائے نہیں ہوتی، کوئی وزیر فضول بات نہ کرے۔
کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کو خواتین بچوں کے تحفظ سے متعلق بل کے مسودے پر بابر اعوان معاون خصوصی شہزاد اکبر نے بریفنگ دی، جس پر عمران خان نے کہا کہ بل فوری طور پر کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی میں لایا جائے، خواتین اور بچوں سے جنسی جرائم میں ملوث مجرمان کو سزائیں دینگے۔
اجلاس میں توانائی شعبے میں اصلاحات پر بریفنگ دی گئی، جس کے بعد کابینہ نے چیئرمین اوگرا کی تعیناتی کیلئے ازسرنو اشتہار دینے کا فیصلہ کیا۔