اسلام آباد (ڈیلی اردو) بھارت کے شہر جودھپور میں گیارہ پاکستانی ہندوؤں کی پراسرار ہلاکت کے خلاف ملک بھر سے ہزاروں ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے افراد اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
ہزاروں کی تعداد میں اسلام آباد پہنچنے والے ہندو برادری کے افراد اپنے طے شدہ پروگرام کے تحت بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے۔
A large number of #Pakistan #Hindu community crossing security barricades and protesting against India in front of diplomatic enclave's gate #Islamabad red zone area against the death of 11 #Pakistani #Hindus in #Jodhpur #India by #RAW backed #RSS #Hindutva terrorists @RVankwani pic.twitter.com/0izVC967F1
— Ghulam Abbas Shah (@ghulamabbasshah) September 24, 2020
قبل ازیں ملک کے مختلف شہروں و علاقوں سے جب قافلے اسلام آباد کی جانب روانہ ہوئے تھے تو شرکا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کررہے تھے۔ یہ نعرے بازی کا سلسلہ پورے راستے جاری رہا اور تاحال جاری ہے۔
ہندو برادری کے قافلے گزشتہ شب سندھ سے جب پنجاب میں داخل ہوئے تھے تو ان کے قافلے میں 100 بسیں شامل تھیں۔ احتجاجی قافلے بھارت میں پراسرار طور پر قتل ہونے والے ہندوؤں کے ورثا بھی شامل ہیں۔
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر بھارت میں پاکستانی ہندوؤں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو وہ عالمی عدالت انصاف کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
مظاہرین نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ بھارت میں موجود آر ایس ایس اور را کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے۔ احتجاجی مظاہرین نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ عالمی عدالت انصاف سے انہیں انصاف دلوائے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے دو دن قبل اعلان کیا تھا کہ بھارت کے شہر جودھپور میں پاکستانی ہندوؤں کی ہلاکت پر بھارتی ہٹ دھرمی کے خلاف ہندو برادری اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر دھرنا دے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جودھپور واقعہ کے خلاف ملک بھر سے ہندو برادری کے قافلے اسلام آباد پہنچیں گے اور 24 ستمبر کو بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاجی دھرنا دیں گے۔