گلگت (ڈیلی اردو) پاکستان کے زیر انتظام شمالی علاقہ گلگت بلتستان میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اسکردو میں بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے 2 مجرموں کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔
عدالت نے بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے دونوں مجرموں پر جرم ثابت ہونے پر 10، 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔
انسداد دہشت گردی کے جج محمود الحسن عدالت نے ایک ملزم کو عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی دی۔
عدالت نے فریقین کے تفصیلی دلائل سننے، گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے اور ریکارڈ کا جائزہ لینے کے مجرم کو موت کی سزا سنائی۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج محمود الحسن نے ایک ماہ میں کیس کا فیصلہ سنایا۔
گزشتہ ہفتے لاہور میں کمسن بچوں کی خصوصی عدالت نے 6 سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم رستم علی کو سزائے موت کا حکم دے دیا ہے۔
بچوں کی خصوصی عدالت کے جج وسیم احمد نے مجرم رستم علی کو موت کی سزا سنائی تھی۔
مجرم کے خلاف لاہور کے تھانہ ڈیفنس اے پولیس نے زیادتی اور قتل کا مقدمہ درج کررکھا تھا۔ مجرم پر چھ سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کا الزام تھا۔
پراسکیوشن نے عدالت کو بتایا تھا کہ مجرم رستم علی گھریلو ملازم تھا۔ رستم علی نے اپنے مالک کی بچی کو جنسی تشدد کرکے قتل کیا۔
عدالت نے اغوا اور قتل کا جرم ثابت ہونے پر مجرم جرمانہ بھی کیا۔عدالت نے مجرم پر 5 لاکھ روپے ہرجانہ بھی عائد کیا۔ جرمانے کی رقم 5 لاکھ روپے مقتول بچی کے ورثاء کو ادا کیے جائیں گے اور ہرجانے کی رقم ادا نہ کرنے پر مجرم کو مزید 6 ماہ قید رکھا جائے گاْ
کمسن بچوں کی خصوصی عدالت نے ہدایت کی تھی کہ مجرم رستم علی کی سزا لاہور ہائیکورٹ سے کنفرم ہونے کے بعد موت کی سزا پر عملدرآمد کیا جائے۔ عدالت نے مجرم کو اغوا کا جرم ثابت ہونے پر 5 سال قید کی سزا بھی سنائی ہے۔ اغوا کے جرم کے تحت مجرم پر 1 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے