نئی دہلی + سری نگر (ویب ڈیسک) پلوامہ حملے کے بعد انتہا پسند ہندو جماعت بجرنگ دل کے کارکنان نے بھارت میں کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 12 نوجوان شدید زخمی ہوگئے جب کہ جموں میں بھی مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کردیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق تعلیم کی غرض سے بھارت میں مقیم کشمیری طلبا کو ہندو انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے، بھارتی ریاستوں ہریانہ، اترکھنڈ سمیت کئی ریاستوں کے اسکولوں اور جامعات میں کشمیری نوجوانوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ایک طرف تو کشمیری طلبا کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تو دوسری طرف بھارتی ریاستوں میں برسوں سے مقیم کشمیریوں کو ملک چھوڑنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ بھارتی ریاستوں اور جموں میں مسلمان کشمیریوں کی املاک، گاڑیوں اور کاروبار کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔
انتہا پسند ہندو جماعتیں کھلے عام کارروائیوں میں مصروف ہیں لیکن بھارتی پولیس اور سیکیورٹی فورسز خاموش تماشائی بن کر قتل و غارت گری کا لائسنس دے رہی ہیں جس کے باعث کشمیریوں کے لیے زمین تنگ ہوگئی ہے اور انہیں کوئی محفوظ جگہ میسر نہیں۔
#Pakistan strongly condemns the Continuing attacks on Kashmiris, in the aftermath of the #Pulwamaattack in #IOK, including #Kashmiri students being systemically targeted in India as the state authorities stay complicit and inactive. #kashmirbleeds (1/2)
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) February 16, 2019
ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ایک ٹویٹ میں بھارتی ریاستوں میں مسلمان کشمیریوں پر انتہا پسند ہندوؤں کے حملوں کی پُر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری طلبا کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
India must not use the #Pulwamaattack as a carteblanche to intensify its atrocities against innocent Kashmiris in IOK #kashmirbleeds (2/2)@unhcr @ohchr @amnesty
— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) February 16, 2019