پیرس (ڈیلی اردو) فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا ہے کہ فرانس میں خواتین پر حجاب پہننے کی پابندی کو اب نجی شعبے میں بھی لاگو کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے پیرس میں خطاب کے دوران کہا کہ فرانس میں بیرونی مداخلت سے پاک ‘روشن خیال اسلام‘ کی بہت گنجائش ہے۔
#BREAKING President Emmanuel Macron described Islam as "a religion that is in crisis all over the world today" as he made keenly-awaited keynote address on battling Islamic radicalism in France pic.twitter.com/Xb1q564eFU
— AFP News Agency (@AFP) October 2, 2020
صدر ایمانوئیل میکرون نے کہا کہ انتہا پسندی روکنے کے لیے حکومت ایک نیا قانون لا رہی ہے جس سے مذہبی اور سماجی تنظیموں کے مالی معاملات کی بہتر نگرانی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی پھیلانے والے نجی مدارس کے خلاف کارروائی اور مذہب کے نام پر بچیوں اور خواتین پر قدغن لگانے کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔
فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کے مطابق اگلے سال سے تمام بچوں کے لیے اسکول جانا لازمی ہو گا۔
خیال رہے کہ چند روز قبل فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک مسلمان خاتون کے اجلاس میں حجاب پہننے پر دائیں بازو اور ری پبلکن اراکین پارلیمنٹ احتجاجاً واک آؤٹ کر گئے تھے۔