نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارتی بحریہ کا بغیر انجن طیارہ کریش ہو گیا جس میں سوار دو نیوی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گلائیڈر طیارہ معمول کی پرواز پر تھا کہ کیرالہ میں کوچی کے مقام پر گر کر تباہ ہوا۔ حادثہ بھارت کے مقامی وقت صبح 7 بجے پیش آیا۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچی اور پائلٹوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ اسپتال انتظامیہ نے دونوں نیوی اہلکاروں کی موت کی تصدیق کی ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دونوں پائلٹ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ چکے تھے۔ بھارت کی سدرن نیول کمانڈ نے حادثے کی بورڈ آف انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔
سندھ :سیاست گرم، کراچی میں آج پی پی، حیدرآباد میں ایم کیو ایم کا پاور شو
قبل ازیں بھارتی فضائیہ کے طیارے بھی حادثات کا شکار ہوتے رہے ہیں۔ مئی 2020 میں بھارتی ایئر فورس کا طیارہ مگ 29 تربیتی پرواز کے دوران جالندھر کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ 2018 کے بعد بھارتی ایئر فورس کے 13 طیارے گر کر تباہ ہو چکے ہیں۔
گزشتہ سال فروری اور مارچ کے دوران بھارتی فضائیہ کے مجموعی طور 10 جنگی طیارے تباہ ہوئے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اربوں مالیت کے طیاروں میں سے چار فنی خرابیوں کے باعث، دو آپس میں ہی ٹکرانے سے تباہ ہوئے جبکہ دو پاکستانی فضائیہ نے مار گرائے تھے۔
یکم فروری 2019 کو بھارتی طیارہ میراج فنی خرابی کے باعث زمین بوس ہوگیا جب کے کچھ روز بعد 12 فروری کو بھارت کا مگ 27 تکنیکی خرابی سے گر کر تباہ ہوا۔ 19 فروری کو دو بے ہاک طیارے آپس میں ٹکرا کر تباہ ہوئے۔
پاکستان نے سرحدی خلاف ورزی پر 27 فروری کو بھارت کے جنگی طیارے مگ 21 اور ایس کیو 30 کو مار گرایا تھا اور گزشتہ ماہ کے آخر میں ایک جنگی طیارہ بھی فنی خرابی کے باعث گر گیا تھا۔
بھارتی ایئرفورس کے پاس اس وقت 60 میگ 29 طیارے ہیں اور ان سبھی کو جدید طیارہ سازی اور بہتر ہتھیاروں کے ساتھ مل کر ملٹیروول جیٹ طیاروں میں تبدیل کیا گیا ہے جو ہوا سے ہوا اور ہوا سے زمینی مشن بھی یکساں طور پر انجام دے سکتے ہیں۔