نوشہرہ (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ پولیس کی بروقت اور کامیاب کارروائی، اکوڑہ خٹک کے دینی مدرسے دارالافتاء کے نائب مہتمم کا قاتل چند گھنٹوں میں گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق اپنی شاگرد لڑکی کے ساتھ ناجائز تعلقات استوار کرنے والے مفتی غلام حسین کو لڑکی کے والد نے گولی مار کر قتل کر دیا۔ اکوڑہ خٹک پولیس نے قاتل کو گرفتار کرلیا۔ اکوڑہ خٹک کے مشہور دینی مدرسہ درالعلوم حقانیہ دارالافتاء کے نائب مفتی غلام حسین ولد اکرام خان ساکن بٹگرام حال اکوڑہ خٹک کو پراسرار طور پر قتل کیا گیا تھا۔
*نوشہرہ: ۔تھانہ اکوڑہ پولیس کی بروقت کامیاب کاروائی۔درالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے دارالافتاء کے نائب مہتمم کا قاتل چند گھنٹوں میں گرفتار ۔* pic.twitter.com/IaB7zlV8aB
— Nowshera police (@NSRPolice) October 8, 2020
ایس ایچ او کوڑہ خٹک عنایت علی امجد جدید طریقہ تفتیش کے ذریعے اس اندھے قتل کی گتھی سلجھالی اور ملزم نوشاد ولد شمشاد ساکل عجیب آباد اکوڑہ کو گرفتار کرلیا۔ ملزم نوشاد نے اسے غیرت کے نام پر قتل قرار دیتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ اسے کئی روز سے یہ شک تھا کہ اس کے گھر کوئی آتا جاتا ہے اور گزشتہ روز اپنے گھر کے صحن میں سو رہا تھا اور اس کا بیٹا کمرے میں سو رہا تھا، ملزم نے مزید بتایا کہ بیوی اور ایک بیٹی شادی میں شرکت کیلئے پشاور گئی تھی جبکہ دینی مدرسہ سے عالم فاضلہ فارغ بیس سالہ بیٹی بھی گھر پر تھی، رات کے دوسرے پہر جیسے ہی وہ اٹھا تو دیکھا کے گھر کے صحن میں ایک چادر لٹکی ہوئی ہے، شک پڑنے پر اس نے بیٹی کا کمرہ دیکھا تو وہ بھی کمرے میں نہیں تھی۔ چنانچہ وہ نیچے تہہ خانے میں اترا جہاں دیکھا کہ اس کی بیٹی اور اپنے استاد کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں موجود تھی جس پر اس نے طیش میں آکر فائرنگ کر دی اور مقتول کو تین گولیاں مار دیں لیکن وہ برہنہ حالت میں فرار ہو گیا جبکہ اس نے بیٹی کی پیچھے تالا لگایا اور باہر بھاگ نکلی۔ مفتی غلام حسین دینی مدرسہ کے سامنے جی ٹی روڈ کراس کرکے سروس روڈ پر جا گرا۔
انتہائی افسوسناک خبر
ڈسٹرکٹ بٹگرام پشوڑہ سے تعلق رکھنے والے مفتی غلام حسین جو کہ
جامعہ دارالعلوم اکوڑہ خٹک دارالفتا کے نائب مفتی تھے انہیں نا معلوم افراد نے فائرنگ کرکے اکوڑہ خٹک میں شہید کر دیا ہے، جنکی نماز جنازہ آج 4 آبائی گاؤں پشوڑہ بٹگرام میں ادا کی جائے گی pic.twitter.com/BA8tlD3TDh— Ihsan Naseem احسان نسیم (@ihsannaseem1) October 8, 2020
ایس ایچ او کے مطابق وہاں موجود مدرسہ درالعلوم حقانیہ کے مرکزی دروازے پر موجود پولیس گارڈ نے تھانے کو اطلاع دی اس دوران وہ موقع پر پہنچے تو مفتی غلام حسین برہنہ حالت میں سڑک پر بے ہوش پڑا تھا اس کے ساتھیوں نے اسے کپڑے پہنائے اور اسے فوری طور پر قاضی میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا، جہاں پر بعدازاں زخموں کو تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگیا۔
بہت افسوسناک خبر
موت العالم موت العالم
مادرعلمی دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک
کےجید نوجوان عالم دین
نائب مفتی دارالافتاء
حضرت مولانا مفتی غلام حسین صاحب
شہید ہوگیا
اللہ تعالی حضرت کے تمام دینی
خدمات کو قبول فرمائیں
اور پسماندگان علماء اور طلباء کرام
کوصبر جمیل عطاء فرمائیں۔ pic.twitter.com/ljhVFI9HWK— Saleem Khan Tanoli_Official (@SK_Tanoli_313) October 8, 2020
پولیس سڑک پر پڑے دھبوں کے ذریعے اس گھر تک پہنچ گئی، گھر کے مالک نے باہر تالے لگائے ہوئے تھے اور یہ باہر موجود تھے۔ انہوں نے بڑے طریقے سے اپنے گھر کے سامنے موجود خون کے دھبے دھو لئے تھے تاہم پولیس نے باپ بیٹے کو حراست میں لے کر گھر کو تالا کھلوایا جہاں خون کے دھبے موجود تھے۔ تہہ خانے میں مقتول کے کپڑے پڑے ملے، قاتل نوشاد کی بیٹی کو بھی شامل تفتیش کرلیا۔
پولیس نے بتایا کہ ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد ملزم نے بھی اعتراف جرم کرلیا کہ اس کے نائب مہتم کے قاتل کی جواں سال بیٹی کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے۔ قاتل کی بیٹی نے بھی ناجائز تعلقات کا اعتراف کرلیا۔ اس کاباقاعدہ طبی معائنہ کرادیا گیا۔ مقتول اور لڑکی کے نمونے ڈی این ٹیسٹ کے لیے فرانزک لیبارٹری روانہ کردیئے گئے۔
دونوں باپ بیٹی کو جوڈیشل مجسٹریٹ صابر علی شاہ کی عدالت میں پشی کیا گیا جہاں ملزم نے اعتراف جرم کرلیا، فاضل جج نے لڑکی کو دارالامان مردان منتقل کردیا۔ مقتول نائب مفتی نے اپنی شاگرد کے ساتھ ناجائز تعلقات استوار کر رکھے تھے جبکہ مقتول پہلے سے شادی شدہ تھا۔