نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت کے شمال مشرقی ریاست آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سربراہی میں قائم حکومت نے ریاست میں سرکار کے زیرانتظام مدرسوں کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ریاست کے وزیر ہیمانتا بسواس شرما نے جمعرات کو اعلان کیا کہ ریاستی حکومت، ان تمام سرکاری مدرسوں کو بند کردے گی جو سرکاری فنڈز سے چلائے جارہے ہیں۔
Assam minister @himantabiswa on Thursday announced that the state government will close down all government-run madrassas in Assam because it cannot allow religious education with public money.
India just needs a handful of clear headed administrators.
— Ajit Datta (@ajitdatta) October 9, 2020
انھوں نے کہا کہ سرکاری فنڈ (رقم) سے مذہبی تعلیم کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اس حوالے سے نوٹیفیکشن آئندہ ماہ جاری کردیا جائےگا۔
انھوں نے کہا کہ سرکاری فنڈ سے مذہبی تعلیمی ادارے چلانے کی اجازت نہیں دینگے۔ تاہم انکا کہنا تھا کہ نجی طور پر چلائے جانے والے مدارس کے بارے میں ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔
ریاستی وزیر کے اس اعلان کے بعد آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے سربراہ اور لوک سبھا کے رکن بدرالدین اجمل نے کہا کہ اگر بی جے پی کی سربراہی میں قائم ریاستی حکومت، سرکاری طور پر چلائے جانے والے مدارس بند کردے گی تو ان کی جماعت آئندہ برس ہونے والے الیکشن کے ذریعے اقتدار میں آکر انھیں دوبارہ کھول دے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ آپ مدارس بند نہیں کرسکتے، اگر موجودہ ریاستی حکومت نے جبری طور پر ان پچاس ساٹھ برس پرانے مدارس کو بند کیا تو ہم اقتدار میں آکر کابینہ کے فیصلے سے انھیں دوبارہ کھول دیں گے۔