طرابلس (ڈیلی اردو) لیبیا میں ایک بار پھر اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں جن میں سے تقریباً 12 افراد کی باقیات نکالی گئی ہیں، حکومت نے قبروں کی دریافت کی تصدیق کردی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لیبیا میں جنرل اتھارٹی برائے تحقیق اور گمشدہ افراد کی شناخت کے ترجمان عبدالعزیز نے کہا ہے کہ ترہونا کے علاقے سے 5 اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں جن میں سے 12لاشیں نکالی گئیں۔
#عملية_بركان_الغضب: مجموعة اخرى من الصور المؤلمة تُظهر اكتشاف 3 مقابر جماعية وُجدت قريبة من بعضها، بمشروع الربط بترهونة اليوم الإثنين
تم اليوم العمل على واحدة منها وانتشال 3 رفات، وسيتم استكمال العمل بالمقبرتين الاخريين غدا صباحا. pic.twitter.com/6QkIl3VBQs
— المركز الاعلامي لعملية بركان الغضب (@BurkanLy) October 12, 2020
رپورٹ کے مطابق رواں سال جون سے اب تک ترہونا میں مختلف اجتماعی قبروں سے 86 کے قریب لاشیں نکالی جاچکی ہیں، اسی طرح ملکی درالحکومت ٹریپولی سے بھی 28 افراد کی باقیات برآمد ہوئیں۔
So far min of 8 mass graves found in Tarhuna, many identified are families/residence from Tarhuna, all killed during the time of Haftar’s control on the city, some buried alive. What kind of political talks you think could be possible with such war criminal!? @IntlCrimCourt @UN https://t.co/J2qLcXRowR pic.twitter.com/rL0OCw2HnV
— Taher EL-Sonni طاهر السني (@TaherSonni) June 11, 2020
لیبیا میں ماضی کی خانہ جنگی کے دوران ہزاروں افراد مارے گئے تھے ممکنہ طور پر اجماعتی قبروں سے ملنی والی لاشیں انہیں فریقین کی ہیں جو آپس میں لڑتے رہے۔
خیال رہے کہ رواں سال جون کے اختتام میں اقوام متحدہ کے تعاون سے لیبیا کی حکومت نے شدت پسندی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی اور باغی گروپ سمیت مخالفین کا خاتمہ کیا۔
مذکورہ جنگ کے دوران لاکھوں کی تعداد میں عام افراد بے گھر بھی ہوئے تھے۔