کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستان کے قونصل خانے کے قریب ویزہ کے حصول کے لیے جمع ہونے والے مجمع میں بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 11 خواتین سمیت 15 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق افغان حکام نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان کے قونصل خانے کے قریب ایک کھلے میدان میں لگ بھگ تین ہزار افراد ویزہ کے حصول کے لیے ٹوکن کے انتظار میں تھے۔
#AFG Sign of desperation and vulnerability of a nation. 20 years after massive international investment, there is no health care/system in place. The stampede in Jalalabad took place here in this stadium. Video shared with me. pic.twitter.com/CZV60EeRCN
— BILAL SARWARY (@bsarwary) October 21, 2020
حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے 15 افراد میں 11 خواتین شامل ہیں جب کہ واقعے کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
Photos: A crowd of thousands assembled in #Jalalabad stadium in Nangarhar this morning to submit passports for Pakistani visas after months of coronavirus-related travel bans, but 12 women were trampled to death and others were injured as the passports were collected. pic.twitter.com/9KZsU5A3E4
— TOLOnews (@TOLOnews) October 21, 2020
صوبائی کونسل ممبر سہراب قادری کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں بزرگ شہریوں کی بڑی تعداد شامل ہے جنہیں علاج کے لیے قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
جلال آباد کے حکام کے مطابق قونصل خانے کے باہر موجود شہری ٹوکن کے حصول کے لیے موجود تھے اور ہجوم اچانک قابو سے باہر ہو گیا جس کی وجہ سے وہاں بھگدڑ مچ گئی۔
دوسری جانب پاکستان کے کابل میں سفارت خانے کی جانب سے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے سے پانچ کلو میٹر دُور ایک اسٹیڈیم میں پیش آیا ہے جہاں افغان انتظامیہ کی نگرانی میں ویزہ درخواستیں وصول کی جا رہی تھیں۔
بیان میں واقعے میں ہلاک ہونے والے افغان شہریوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی بھی کیا گیا ہے۔
پاکستانی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ افغان شہریوں کے لیے کابل میں پاکستانی سفارت خانے جب کہ جلال آباد، قندھار، مزار شریف اور ہرات میں قائم پاکستانی قونصل خانے ویزوں کا اجرا جاری رکھیں گے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سفارت خانہ توقع کرتا ہے کہ افغان حکام ویزہ کے حصول کے لیے آنے والے شہریوں کے لیے کیے جانے والے انتظامات کو بہتر بنائیں گے۔
یاد رہے کہ ہزاروں افغان باشندے علاج معالجے، تعلیم اور ملازمت کے سلسلے میں ہر سال پاکستان کا سفر کرتے ہیں۔
جنگ زدہ ملک افغانستان کے لاکھوں مہاجرین پاکستان میں مقیم ہیں اور ایک اندازے کے مطابق پاکستان لگ بھگ 30 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔
پاکستان کی نئی ویزہ پالیسی
پاکستان نے حال ہی میں افغان شہریوں کے لیے نئی ویزہ پالیسی جاری کی ہے جس کے تحت طورخم سرحد کے راستے آنے والے مریضوں کے لیے فوری چھ ماہ کا ویزہ جاری کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
نئی پالیسی کے تحت افغانستان میں پاکستانی سفارت خانہ اور قونصل خانہ ایک سال کے سیاحتی ویزے کے علاوہ پانچ سال کے لیے بزنس ویزا دے سکیں گے جو پاکستان میں قابلِ توسیع ہو گا۔
نئی پالیسی میں ویزے کے لیے کسی قسم کی فیس بھی ادا کرنا نہیں ہو گی۔
پاکستان نے افغانستان کے لیے اپنی نئی ویزہ پالیسی کا اعلان حال ہی میں افغانستان کے قومی مصالحت کی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ کے دورۂ اسلام آباد کے بعد کیا تھا۔