کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے جنوب اور شمالی مشرقی صوبوں میں طالبان کے حملوں کے نتیجے میں افغان پولیس کے صوبائی سربراہ سمیت سیکیورٹی فورسز کے 50 اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق افغان طالبان نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران جنوبی اور شمال مشرقی صوبوں میں افغان فورسز کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 50 اہلکار ہلاک ہو گئے جب کہ صوبائی حکام نے طالبان کے 30جنگجوؤں کی ہلاکتوں کا دعویٰ کیا ہے۔
'در حملۀ طالبان در تخار نزدیک به ۵۰ تن از نیروهای امنیتی جان باختند'https://t.co/wZEpjL8o4w pic.twitter.com/EQJTFO7ewD
— TOLOnews (@TOLOnews) October 21, 2020
حکام کے مطابق طالبان نے شمال مشرقی صوبے تخار میں رات گئے حملہ کیا۔ مقامی حکومت کے ایک ترجمان نے افغان نیوز چینل طلوع کو بتایا کہ طالبان کے اس حملے میں صوبائی پولیس کے سربراہ سمونیار راز محمد دور اندیش بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔
شهید سمونیار رازمحمد دوراندیش، مبارزهٔ برحق در راه وطن کرد و جاوید ماند. نیروهای قهرمان امنیتی و دفاعی کشور تحت هر شرایط به دشمنان مزدور پاسخ سخت دادهاند.صدها راز محمد دیگر در صف مقدس دفاع از وطن ایستادهاند. طالب هرگز خواب پیروزی نبیند و باید بداند که جنایتاش بیپاسخ نمیماند. pic.twitter.com/95t03Xikuq
— Masoud Andarabi (@andarabi) October 21, 2020
افغان صوبے ہلمند کے شہر لشکر گاہ میں بھی افغان فوج اور طالبان کے درمیان تازہ جھڑپیں ہوئی ہیں۔
صوبائی حکومت کے ایک ترجمان عمر زواک نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ باغیوں نے جنگل کے علاقے سے شہر میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن افغان فوج کی فضائی کارروائی میں 25 طالبان دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔
ترجمان کے اس دعوے کی تصدیق آزاد ذرائع سے نہیں ہو سکی اور طالبان نے بھی ہلمند میں ہونے والی اس لڑائی سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔