کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے دارالحکومت کابل کے علاقے دشت برچی میں شیعہ تعلیمی مرکز پر ہونے والے خودکش حملے میں 29 افراد ہلاک اور 72 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
خودکش حملہ کابل کے جنوب میں ہزارہ شیعہ کمیونٹی کے تعلیمی مرکز کوثر دانش میں ہوا ہے۔ خودکش حملے میں زخمیوں ہونے والے افراد کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
خودکش حملے کے بعد سیکیورٹی حکام نے دھماکے کی جگہ کی ناکہ بندی شروع کردی ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔ خودکش حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق ہزارہ شیعہ کمیونٹی سے ہے۔
افغان وزارت ترجمان سعید جامی کے مطابق خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے 29 افراد کی میتیں ہسپتال لائی گئی ہیں، جبکہ 72 سے زائد زخمیوں کو ایمبولینسز میں مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ جبکہ اس حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خودکش حملہ آور نے اس تعلیمی مرکز میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
ترجمان کے مطابق وہاں پر موجود سکیورٹی گارڈز نے اس حملہ آور کو شناخت کر لیا جس کے بعد اس نے اپنے آپ کو باہر گلی میں ہی دھماکے سے اڑا دیا۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت سے متعلق ابتدائی رپورٹ کے مطابق یہ خودکش حملہ تھا اور اور اس کا ٹارگٹ کوثر دانش تعلیمی ادارہ تھا۔ دوسری جانب عالمی دہشت گرد تنظیم داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے اور افغان طالبان نے تاہم خودکش حملے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔