کراچی (ڈیلی اردو) پولیس نے کراچی کے علاقے ملیر میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بناکر 2 سگے بھائیوں سمیت لشکر جھنگوی کے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرکے دھماکہ خیزمواد، بال بیرنگ، 2 دستی بم سمیت بارود میں استعمال ہونے والا سامان برآمد کرلیا۔
ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق گرفتار ملزمان میں شیخ محمد معین، ارباز عرف مسلم اور اریب عرف بلال شامل ہیں، ملزمان افغانستان سے تربیت حاصل کرکے آئے تھے۔ ان سے دو دستی بم، تین لیپ ٹاپ اور دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے۔
ایس پی عرفان بہادر نے بتایا کہ ملزم شیخ محمد اور ارباز دہشتگرد ممتاز عرف فرعون کے بھائی ہیں جو چند برس پہلے سینٹرل جیل کراچی سے فرار ہوکر افغانستان چلا گیا تھا، ملزمان قتل، اقدام قتل اور سکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث ہیں۔
پولیس کے مطابق گرفتار دہشت گردوں کے قبضے سے 2 دستی بم، 3 ڈیوائس، 90 گرام دھماکہ خیز مواد، 1005 بڑے بال بیرنگ، 25 کلو مختلف سائز کی کیلیں اور دیگر سامان برآمد کیا۔
تینوں دہشت گرد شہر میں بڑی تخریب کاری کے لیے جمع ہوئے تھے جن کا منصوبہ ناکام بنا دیا، گرفتار دہشت گرد شیخ محمد معین الدین 2013 میں اپنے بھائی ممتاز عرف فرعون کے ساتھ گرفتار ہوا تھا۔ شیخ معین الدین ضمانت پر رہا ہونے کے بعد افغانستان بھاگ گیا تھا جہاں اس نے دہشت گردی کی 45 دن تک تربیت حاصل کی تھی۔
ترجمان کراچی پولیس کے مطابق گرفتار دہشت گرد شیخ محمد معین نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ 2007 میں کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی میں شامل ہوا تھا، دونوں بھائیوں کو 2013 میں ان کے تیسرے ساتھی احمد عرف منا سمیت سی ٹی ڈی پولیس نے ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور دیگر وارداتوں میں گرفتار کیا تھا، گرفتار دہشت گرد اریب عرف بلال نے 2019 میں اورنگی ٹاون کے علاقے میں 2 پولیس اہلکاروں اللہ ڈنو اور احمد علی کو قتل کیا تھا اور افغانستان بھاگ گیا تھا۔