لاہور (ڈیلی اردو) عدالت نے شہباز شریف فیملی کے 4 افراد سمیت دیگر ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا۔
احتساب عدالت لاہور میں شہباز فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔ جج احتساب عدالت نے کہا کہ 30 دن مکمل ہو گئے ملزمان عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ تمام ملزمان کو بذریعہ اشتہار بھی طلب کیا گیا لیکن پیش نہیں ہوئے۔ جس کے بعد عدالت نے تمام غیر حاضر ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا۔ جن میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، بیٹا سلیمان شہباز، بیٹی رابعہ عمران اور داماد ہارون یوسف شامل ہیں۔
ایف پی سی سی آئی انتخابات کیلئے ایڈمنسٹریٹر مقرر کرنے کی ہدایت
احتساب عدالت لاہور نے گواہان کو بھی طلب کرنے کا حکم دے دیا، شہباز شریف کے وکیل نے آج بیانات قلمبند نہ کرنے کی استدعا کی تو عدالت نے کہا کہ ہم بیان قلمبند کر لیتے ہیں آپ جرح کل یا پرسوں کرلیں۔
دوران سماعت شہباز شریف روسٹرم پر آگئے جس کے بعد فاضل جج نے شہباز شریف سے ان کی والدہ کی وفات پر اظہار تعزیت کی اور کہا کہ آپکی والدہ کے انتقال پر افسوس ہوا۔
نیب کے پراسکیوٹرز نے بھی شہباز شریف کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔ اور کہا کہ مائیں سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔
احتساب عدالت لاہور میں نیب کے گواہ فیصل بلال پیش ہوئے۔ گواہ نے عدالت میں بیان دیا کہ میں ڈپٹی سیکرٹری بجٹ پنجاب اسمبلی ہوں اور مجھے نیب کا خط موصول ہوا۔ جس میں شہباز شریف اور حمزہ کے پنجاب اسمبلی سے لیے گئے الاوئنسز سے متعلق پوچھا گیا۔