برلن (ڈیلی اردو/اے ایف پی/اے پی) جرمنی کے مغربی شہر ٹریئر میں ایک شخص کے اپنی کار راہگیروں کے ایک ہجوم پر چڑھا دینے کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔ ابتدائی رپورٹوں کے مطابق پیدل چلنے والے پندرہ سے زائد افراد زخمی ہو گئے۔ ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
https://twitter.com/disclosetv/status/1333771938766917632?s=19
پولیس کے مطابق یہ واقعہ آج منگل یکم دسمبر کی سہ پہر جرمنی کے مغربی صوبے رائن لینڈ پلاٹینیٹ کے تاریخی شہر ٹریئر میں پیش آیا۔ ہزاروں سال پرانا ٹریئر کا شہر عظیم مفکر کارل مارکس کا پیدائشی شہر ہونے کی وجہ سے بھی عالمی شہرت کا حامل ہے اور جرمنی کا قدیم ترین شہر بھی ہے۔
#BREAKING
Video from central #Trier , moments after a car plowed through pedestrians on a pedestrian promenade in the central part of the city killing 2 and injuring 10+ people
pic.twitter.com/p0VT9yJpPK— parallel_universe (@ignis_fatum) December 1, 2020
شہر کی پولیس نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ایک شخص نے اپنی کار ایک ایسے علاقے میں راہگیروں کے ایک ہجوم پر چڑھا دی، جو صرف پیدل چلنے والوں کے لیے مخصوص تھا۔اس واقعے میں کئی لوگ ہو گئے، جن میں سے بعد ازاں کم از کم دو کی موت کی تصدیق بھی کر دی گئی۔
ٹریئر پولیس کے مطابق گاڑی قبضے میں لے کر ڈرائیور کر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ فوری طور پر اس واقعے کی وجہ یا ڈرائیور کے بارے میں کوئی تفصیلات معلوم نہیں ہو سکیں۔ تاہم پولیس نے عام شہریوں سے کہا ہے کہ وہ شہر کے متعلقہ علاقے کا رخ کرنے سے گریز کریں۔
Infos zur Situation in #Trier unter #TR0112 https://t.co/DjlMgLgnTw
— Polizei Trier (@PolizeiTrier) December 1, 2020
جرمن نشریاتی ادارے ایس ڈبلیو آر نے ٹریئر کے میئر وولفرام لائبے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اس واقعے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور دس دیگر زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر علاج کے لیے ہسپتال پہنچا دیا گیا۔ یہ واقعہ ٹریئر کے قدیمی اندرون شہر میں پیش آیا، جہاں پولیس کی بھاری نفری موجود ہے۔