اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سائبرکرائم کے انسداد کی خصوصی عدال نے سابق سینیٹر فیصل رضاعابدی پرفردجرم عائدکرنےکی کارروائی 25 فروری تک ملتوی کردی۔
تفصیلات کے مطابق سائبر کرائم کے مقدمات کی سماعت کے لیے قائم کی جانے والی خصوصی عدالت کے جج طاہر محمود نے فیصل رضا عابدی کے عدلیہ مخالف بیانات کیس کی سماعت کی۔
اس موقع پر سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کمرہ عدالت میں موجود تھے تاہم اس مقدمے میں ان کے ساتھ نامزد شریک ملزم ہنس مسرور عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے، جس کے سبب فردِ جرم عائد نہیں کی جاسکی۔
عدالت نے اس موقع پر تمام ملزمان کو 25 فروری کو عدالت میں پیشی لازمی بنانے کا حکم صادر کرتے ہوئے عدالت کی کارروائی ملتوی کردی ۔
فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول
گزشتہ سماعت می عدالت کی جانب سے فیصل رضا عابدی کو مقدمے کی نقول فراہم کر دی گئیں تھیں اور انہیں 18فروری کو حاضری یقینی بنانے کا بھی حکم دیا گیا تھا
یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت بھی عدلیہ کے خلاف اشتعال انگیز انٹرویو کیس میں سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی پر فرد جرم عائد کرچکی ہے جبکہ تاہم انہوں نےصحت جرم سے انکار کر دیا تھا۔
دسمبر 2018 میں ہی سپریم کورٹ میں توہینِ عدالت کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے فیصل رضا عابدی کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے کیس ختم کر دیا تھا۔سپریم کورٹ نے رولنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ معافی صرف توہینِ عدالت تک محدود ہوگی، اس معافی کا فیصل رضا عابدی کے دیگر معاملات سے تعلق نہیں ہے۔