بیروت (ڈیلی اردو) لبنان کی فوجی عدالت نے ملک کے مقبول ترین گلوکار فضل شاکر کو مبینہ دہشت گرد گروپ کی معاونت کے الزام میں 22 سال قید اور 50 لاکھ لبنانی پاؤنڈز جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فوجی عدالت نے معروف گلوکار کو 22 سال قید 2013 میں ہونے والے ایک ایسے خونی مقابلے کے لیے سنائی جس میں 18 فوجی اہلکار اور العصر کے 11 جنگجو مارے گئے تھے۔
گلوکار فضل شاکر نے 2011 میں شام میں شروع ہونے والی خانہ جنگی سے متاثر ہو کر شدت پسند عالم دین أحمد محمد هلال السيار کی جماعت میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
فوجی عدالت نے گلوکار کو ابرا میں فوج سے مقابلے میں شدت پسند جماعت کی مدد کرنے کے الزام میں دو الگ الگ فیصلوں میں 15 اور 7 سال قید کی سزا سنائی جب کہ 50 لاکھ لبنانی پاؤنڈ جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
عدالت نے معروف گلوکار کی غیر موجودگی میں فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ فضل شاکر کو حملے سے متعلق نہ صرف معلوم تھا بلکہ انہوں نے حملہ آوروں کو لاجسٹک سہولت بھی فراہم کی تھی۔
گلوکار فضل شاکر نامعلوم مقام پر روپوش ہیں اور ان کی یا ان کی جماعت کی جانب سے اس فیصلے پر کسی قسم کا تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔