لاہور (ڈیلی اردو) جمیعت علمائے اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما مولانا اجمل قادری نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے 1998 میں نواز شریف کے دور حکومت میں اسرائیل کا دورہ کیا تھا۔ ان کے وفد میں آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار عبدالقیوم سمیت دیگر لوگ شامل تھے۔
A revered Pakistani religious scholar confirms i24NEWS exclusive (@dahrinoor2) regarding the ties between #Israel and #Pakistan. @KaswarKlasra has more: pic.twitter.com/u5p9bTEXRL
— i24NEWS English (@i24NEWS_EN) December 25, 2020
نواز شریف دور میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے مولانا اجمل قادری نے سوشل میڈیا پر اپنے اس دورے کی تصاویر جاری کی ہیں۔ ان میں سے ایک تصویر میں انہیں اس وقت کے فلسطینی صدر یاسر عرفات کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔ ایک تصویر میں وہ قبۃ الصخرا کے قریب نظر آرہے ہیں جبکہ ایک تصویر میں وہ کسی کانفرنس میں شریک ہیں۔
From the archives, my visit to Israel and Palestine. pic.twitter.com/FJRPk3kCNP
— Maulana Muhammad Ajmal Qadri (@AjmalQadrijui) December 26, 2020
نجی ٹی وی سما نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا اجمل قادری نے دعوٰی کیا کہ جب وہ اسرائیل جا رہے تھے تو وزارت خارجہ کے لوگوں کے علم میں یہ بات تھی اور انہوں نے اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کو بھی آگاہ کیا۔ اس وقت وزیر خارجہ سرتاج عزیز تھے انہیں بھی بتایا گیا ہوگا کہ ہم اسرائیل جا رہے تھے۔
مولانا محمد اجمل قادری نواز شریف کے دور حکومت میں پاکستانی حکومت کی نمائیندگی کرتے ہوئے اسرائیل گئے۔دورہ کی تفصیل انکی زبانی#NawazSharifExposed pic.twitter.com/VkdqmSmig8
— PTI (@PTIofficial) December 24, 2020
مولانا اجمل قادری کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان سے اردن اور پھر وہاں سے مغربی کنارہ کراس کرکے غزہ گئے۔ وہ دو دن یاسر عرفات کے مہمان رہے اور اس کے بعد اسرائیلی دارالحکومت یروشلم کے ایک ہوٹل میں چار راتیں گزاریں، انہیں وہاں صدارتی سوئیٹ دیا گیا تھا۔
مولانا اجمل قادری نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھ وفد میں جو لوگ شامل تھے ان میں سے بعض لوگوں کا انتقال ہوگیا ہے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عبدالقیوم بھی وفد میں شامل تھے جبکہ اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری سعید مہدی اسرائیل میں اہم ملاقاتیں طے کرتے تھے۔