کوئٹہ+ سبی (طاہر علی شاہ) بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر و صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے پاکستان میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور سعودی جیلوں میں مقید 2107 قیدیوں کی رہائی کے اعلان پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے دونوں برادر مسلم ممالک کے مابین اقتصادی و سماجی تعاون کے نئے دور کا آغاز قرار دیا ہے۔
“اے پی پی” سے گفتگو کرتے ہوئے سردار یار محمد رند نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاری پاکستانی معشیت کی بحالی میں معاون ثابت ہوگی اور ملک کو درپیش معاشی و اقتصادی مسائل بتدریج بہتری کی جانب گامزن ہونگے اور امید ہے کہ اس سرمایہ کاری کے معاشی ثمرات بلا امتیاز بلوچستان سمیت ملک کے تمام صوبوں کے لئے یکساں اہمیت و نوعیت کے حامل ثابت ہونگے۔
انہوں نے کہا یہ حقیقت روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پاکستان کا روشن مستقبل خوشحال بلوچستان سے وابستہ ہے اس لئے ضروری ہے کہ سعودی سرمایہ کاری سے متعلق قومی فیصلہ سازی میں بلوچستان کی کلیدی حیثیت کے پیش نظر وزیر اعلیٰ بلوچستان اور بلوچستان قانون ساز اسمبلی کو اعتماد میں لیکر فیصلے کئے جائیں تاکہ ملک میں اتحاد و اتفاق یکجہتی و روا داری اور انصاف پر مبنی معیار سے پائیدار ترقی کی بنیاد رکھی جاسکے اور کسی بھی صوبے میں بھی احساس محرومی کا عنصر پیدا نہ ہو۔
سردار یار محمد رند نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کی حکومت بلوچستان کے وسائل صوبے کے عوام کی بہبود پر خرچ کرکے غربت اور پسماندگی کا ازالہ کرنے کے لئے پرعزم ہے اور یہ بات اٹل ہے کہ بلوچستان کی خوشحالی اور صوبے میں پائیدار قیام امن ہی قومی ترقی کی ضمانت ہے قومی و علاقائی میڈیا کا ریکارڈ گواہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ بلوچستان اور یہاں کے عوام کے حقوق کے تحفظ کی بات کی ہے یہ زمینی حقیقت ہے کہ قومی ترقی کا راستہ بلوچستان سے ہی نکلتا ہے ۔
اس لئے بلوچستان کی ترقی مجموعی ملکی ترقی کے لئے ناگزیر ہے سردار یار محمد رند نے کہا کہ سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان بلا شبہ غیر معمولی نوعیت کا حامل ہے جس میں دونوں ممالک کے مابین معاشی و اقتصادی معاہدوں سمیت باہمی دلچسپی اور اہم نوعیت کے عوامی معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی اور الحمداللہ اس کا آغاز ہوچکا ہے ۔
وزیر اعظم عمران خان نے بہترین لیڈر شپ کا عملی نمونہ پیش کرتے ہوئے پاکستان اور پاکستانی عوام کے لئے غیر معمولی معاشی و اقتصادی اور سماجی تعاون حاصل کر کے ایک نئی مثال قائم کی ہے۔
ملک میں معاشی و اقتصادی اصلاحات کے تسلسل میں سعودی سرمایہ کاری پائیدار ترقی کا پیش خیمہ ہے جس سے پاکستان میں معاشی و اقتصادی استحکام کے ساتھ ساتھ عوام کو بتدریج ریلیف کی فراہمی ممکن ہوسکے گی اور یہ ریلیف کوئی عارضی بیساکھی نہیں بلکہ مستقل بنیادوں پر عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کا وسیلہ ثابت ہوگی۔