کوئٹہ: داعش نے مچھ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی، مغربی بائی پاس پر شیعہ ہزارہ برادری کا دھرنا جاری

کوئٹہ (ڈیلی اردو) بلوچستان کے علاقے مچھ میں کان کنوں کے قتل کے واقعے کے خلاف کوئٹہ میں مغربی بائی پاس پر شیعہ ہزارہ برادری کا احتجاج جاری ہے۔

کوئٹہ میں مغربی بائی پاس پر دوپہر سے شیعہ ہزارہ برادری نے دھرنا دے رکھا ہے۔

رہنما مجلس وحدت مسلمین آغا محمد رضا کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت قاتلوں کو فوری گرفتار کرے یا مستعفی ہوجائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم خود کوئٹہ آئیں، غم زدہ خاندانوں کی دل جوئی کریں۔

مغربی بائی پاس پرجاری احتجاج کے باعث بلیلی چیک پوسٹ سے ائیرپورٹ روڈ چوک تک شدید ٹریفک جام ہے اور روڈ پر درجنوں گاڑیاں پھنس گئیں ہیں جس کے باعث مسافروں اور ٹرانسپورٹرز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

دوسری جانب مچھ واقعے میں ہلاک کان کنوں کی میتیں ہزارہ ٹاؤن میں امام بارگاہ ولی عصر پہنچادی گئیں ہیں جہاں لواحقین سمیت اہل علاقہ کی بڑی تعداد موجود ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے مچھ میں کوئلہ فیلڈ میں دہشت گردوں نے شیعہ ہزارہ کے 14 کان کن کو ذبح کر دیا گیا تھا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ضلع بولان کی تحصیل مچھ کے علاقے گشتری میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب نامعلوم دہشت گردوں نے کوئلے کی کان میں کام کرنے والے شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 17 مزدوروں کو اغوا کر کے پہلے پہاڑوں پر لے گئے اور ان کو ذبح کر دئیے گئے۔

مقامی باوثوق ذرائع کے مطابق کانکنوں کو انکے اپنے ہی کمروں میں ہاتھ باندھ کر بے دردی سے ذبح کیا گیا یے۔

عینی شاہدین کے مطابق مسلح افراد نے شناختی کارڈز اور شکل و صورت سے ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو پہلے الگ کیا پھر انہیں اللہ و اکبر اور کافر کافر شیعہ کافر کے نعرے لگاتے ہوئے ذبح کرتے گئے۔

دوسری جانب کالعدم تنظیم داعش نے مچھ حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

داعش نے مچھ میں شیعہ ہزارہ کانکنوں کو ذبح کرنے کی تصویر بھی جاری کر دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں