ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کی اجازت نہیں دیں گے: اسرائیلی وزیراعظم نتین یاھو

یروشلم (ڈیلی اردو) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کو جوہری ہتھیارں کے حصول سے ہرقیمت پر روکے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ تہران کے یورینیم کی افزودگی بڑھانے کے فیصلے کے سنگین نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ یہ اقدام ایٹمی معاہدے کی ایک بڑی خلاف ورزی ہے جو 2015 میں بڑے ممالک کے ساتھ طے پایا تھا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کو اپنی جوہری ذمہ داریوں کی پابندی کرنا ہوگی۔ یورپی یونین ‘آئی اے ای اے’ کی رپورٹ کا مطالعہ کرے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ تہران کیا کر رہا ہے۔

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ ایجنسی کا ڈائریکٹر جنرل آج رکن ممالک کو ایران میں ہونے والی حالیہ پیشرفت سے آگاہ کرے گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے انسپکٹرز فوردو پلانٹ پر سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ ان کی معلومات کی بنیاد پر ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی آج ایجنسی کے ممبر ممالک کو رپورٹ پیش کریں گے۔

نیتن یاھو کی تنبیہ

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے ایران کے اس اقدام کے بارے میں متنبہ کرتے ہوئے ایران پر جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا الزام عاید کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کبھی بھی تہران کو ایسے ہتھیار تیار کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ یورینیم افزودگی کے بارے میں ایران کے فیصلے کو صرف جوہری ہتھیاروں کے پروگرام تیار کرنے کے اپنے ارادے پر عمل درآمد جاری رکھنے کی کوشش کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے۔

اس سے قبل ایرانی حکومت کے ترجمان علی ربیعی نے کہا ہے کہ UF6 افزودہ یورینیم کی پہلی پیداوار چند گھنٹوں میں حاصل کر لی جائے گی۔

انہوں نے فوردو پلانٹ پر یورینیم کی تقویت سازی کے عمل کو 20 فیصد سے زاید کرنے کا الزام مسترد کردیا اور کہا کہ ایران جوہری معاہدے کے اندر رہ کر کام کررہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں