کوئٹہ (ڈیلی اردو) کوئٹہ میں مغربی بائی پاس پر سانحہ مچھ کے متاثرین کا میتوں کے ہمراہ احتجاجی دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے صوبائی حکومت کوئٹہ میں سانحہ مچھ کیخلاف لواحقین کا دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان اور وفاقی وزراء بھی مظاہرین کو منانےمیں ناکام ہوگئے۔ مظاہرین کا وزیراعظم کی آمد تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان۔
سانحہ مچھ کے خلاف ہزارہ برادری کا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہو گیا۔
کوئٹہ میں مغربی بائی پاس پر لواحقین نے دس میتوں کے ہمراہ دھرنا دیا ہوا ہے۔ سخت سردی کے باوجود احتجاجی دھرنے میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک وزیراعظم دھرنے میں نہیں آتے میتوں کی ہمراہ دھرنا جاری رہے گا۔
مریم نواز وفد کے ہمراہ ہزارہ برادری سے تعزیت کیلئے آج کوئٹہ پہنچیں گی۔ مریم اورنگزیب، محمد زبیر اور دیگر رہنما بھی ساتھ ہوں گے۔
بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کی آمد بھی متوقع ہے۔
پی ڈی ایم کی اعلیٰ قیادت کی آج دھرنے میں آمد متوقع ہے۔
انجمن تاجران بلوچستان کی اپیل پر کوئٹہ میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ کے علاقے گشتری میں 2 اور 3 جنوری کی درمیانی شب داعش کے دہشت گردوں نے کوئلے کی کان میں کام کرنے والے شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کو اغوا کر کے پہلے پہاڑوں پر لے گئے اور پھر ان کو ذبح کر دیا گیا تھا، واقعے میں 11 مزدور ہلاک اور 6 زخمی ہوئے تھے۔