کوئٹہ: پاکستان ایسا ملک ہے جہاں شہیدوں کو بھی احتجاج کرنا پڑتا ہے، بلاول بھٹو

کوئٹہ (ڈیلی اردو) مسلم لیگ ن کی صدر مریم نواز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرادری کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے دھرنے میں پہنچ گئے اور شہدا سے اظہار تعزیت کیا۔

دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان ایسا ملک ہے جہاں شہیدوں کو بھی احتجاج کرنا پڑتا ہے

اپنے خطاب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بہت دکھ اور افسوس کے ساتھ ایک بار پھر ہزارہ ٹاؤن میں آپ کے درمیان ہوں، ہزارہ بھائی بہنوں سے کیا کہہ سکتا ہوں، کیا بتا سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے پاکستان میں رہ رہے ہیں جہاں ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے لیکن عوام کا خون سستا ہے، 2 ہزار لوگ شہید ہو چکے ہیں لیکن ایک شہید کو بھی انصاف نہیں ملا۔

مریم نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘آپ پر جو قیامت ٹوٹی ہے اس پر میں اپنے والد نواز شریف، شہباز شریف اور اپنی طرف سے دلی تعزیت کرتی ہوں، پانچ دنوں سے ہم یہ سب ٹی وی پر دیکھ رہے ہیں، ہمیں آپ کی تکلیف کا احساس ہے، مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ اپنی بات کہاں سے شروع کروں اور کن الفاظ میں اپنے دکھ اور غم کو بیان کروں کیونکہ جس پر گزرتی ہے وہی جانتا ہے’۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ اگر عمران خان کوئٹہ نہیں آسکتے تو پھر عوام انہیں اسلام آباد میں بھی بیٹھنے نہیں دیں گے۔

مریم نواز کے ہمراہ سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر بھی دھرنے پر پہنچ چکے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال اور جے یو آئی ف کے رہنما عبدالغفور حیدری بھی دھرنے میں شریک ہیں۔

قبل ازیں ن لیگ کی صدر مریم نواز شریف نے کہا تھا کہ مچھ واقعہ انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والا ہے، وزیر اعظم عمران خان کو سخت سردی میں بیٹھے ورثا کے سروں پر ہاتھ رکھنا چاہیے۔

انہوں نے وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی کرسی پر آپ کو بٹھا دیا گیا مگر آپ کو قوم کا احساس نہیں، ورثا سے استدعا کروں گی کہ اپنے پیاروں کی تدفین کریں۔

سانحہ مچھ کے متاثرین کا دھرنا پانچویں روز بھی جاری ہے اور متاثرین نے وزیراعظم کے آنے تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

شہدا کے لواحقین کے ساتھ مذاکرات کے پانچ دور ہوچکے ہیں جس میں حکومت کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم عمران خان کے آنے تک اپنا دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ ہزارہ برادری سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی میں بھی 20 سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم عمران خان کے آنے تک اپنا دھرنا ختم نہیں کریں گے۔ گزشتہ روز وزیراعظم نے بھی درخواست کی تھی کہ پہلے میتوں کو دفنا دیں میں ہزارہ برادری سے ملنے ضرور آؤں گا۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے ہزارہ برادری سے اظہار تعزیت کرنے کیلئے کوئٹہ جانے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق دورے کا اعلان سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے قبل از وقت نہیں کیا جائےگا۔ دورے کا دن اور وقت خفیہ رکھا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں