اسلام آباد (ڈیلی اردو) وزیراعظم عمران خان نے سانحہ مچھ کے لواحقین کے مطالبات کو غیر آئینی قرار دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کسی ملک میں نہیں ہوتا کہ وزیراعظم کو بلیک میل کریں، میں نے کہا ہے یہ جیسے ہی تدفین کریں گے تو میں کوئٹہ جاؤں گا، آج تدفین کریں تو آج ہی کوئٹہ جاؤں گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا سارے مطالبات مان لئے تو دفنانے پر شرط کیوں؟ پہلے تدفین کریں میں گارنٹی دیتاہوں کوئٹہ آؤں گا، تدفین کیلئے وزیراعظم کی آمد کی شرط رکھنا مناسب نہیں، سانحہ مچھ کے متاثرین کے تمام مطالبات تسلیم کرلئے گئے۔
انہوں نے اسلام آباد میں ٹیکنالوجی پارک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ آج تدفین کریں آج کوئٹہ پہنچ جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ تدفین کے لیے وزیراعظم کی آمد کی شرط رکھنا مناسب نہیں، سانحہ مچھ کے متاثرین کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔
ہزارہ براداری کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم آئیں گے تو لاشوں کی تدفین کی جائے گی لیکن کسی بھی ملک کے وزیراعظم کو اس طرح سے بلیک میل نہیں کیا جا سکتا۔ مچھ میں جب واقعہ ہوا تو وزیر داخلہ کو کوئٹہ بھیجا، میں نے دو وفاقی وزراء کو بھی وہاں بھیجا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ آج ہی شہدا کی تدفین کی جائے، گارنٹی دیتا ہوں کہ آج ہی کوئٹہ جاؤں گا۔
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ہزارہ برادری پر بہت زیادہ ظلم ہوا ہے۔
لواحقین کو یقین دلاتا ہوں انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔بھارت پاکستان کے خلاف سازش کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ مچھ واقعے پر شہداء کے لواحقین کا دھرنا 6 روز سے جاری ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ کوئٹہ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔
گذشتہ روز وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی وزراء اور سینیئر رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے مچھ واقعے کی تحقیقات پر بریفنگ دی۔
کابینہ اجلاس میں وزیراعظم کے دورہ کوئٹہ سے متعلق شیڈول پر بات چیت کی گئی تاہم وزیراعظم کوئٹہ کب جائیں گے شیڈول طے نہ کیا جا سکا۔
اجلاس میں وزیر داخلہ شیخ رشید نے سانحہ مچھ کے حوالے سے بریفنگ دی، سانحہ مچھ کے متاثرین کو حکومتی امداد دینے کے حوالے سے تجویز کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومتی قواعد کے مطابق متاثرین کی مالی امداد کی جائے گی۔
وزیراعظم نے مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کے لیے وزارت داخلہ کو ہدایات جاری کر دیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ کے علاقے گشتری میں 2 اور 3 جنوری کی درمیانی شب داعش کے دہشت گردوں نے کوئلے کی کان میں کام کرنے والے شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کو اغوا کر کے پہلے پہاڑوں پر لے گئے اور پھر ان کو ذبح کر دیا گیا تھا، واقعے میں 11 مزدور ہلاک اور 6 زخمی ہوئے تھے۔