شام: اسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری، فاطمیون، زینبیون کے جنگجو سمیت 57 افراد ہلاک

دمشق یروشلم (ڈیلی اردو) اسرائیل کے شام کے مشرقی شہر دیروز زور میں رات گئے فضائی حملوں میں بشار الاسد انتظامیہ کی فوج اور ایرانی پاسداران انقلاب کے ماتحت سر گرم عمل فاطمیون اور زینبیون بریگیڈز کے جنگجو سمیت 57 افراد ہو گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران چوتھی بار شام میں ایرانی ٹھکانوں پر بمباری کی، اسرائیلی طیاروں نے 18 ایرانی ٹھکانوں کو ٹارگٹ کیا جہاں مبینہ طور پر ایران کے پاسداران انقلاب اور لبنان کی حزب اللہ کے جنگجوؤں “فاطمیون اور زینبیون بریگیڈز” کی قیام گاہیں اور اسلحہ ڈپو تھے۔

مقامی ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق شہری مرکز میں واقع ’باس قائدانہ کیمپ‘ کی فوجی شاخ، امل علاقے کے بعض فوجی عسکری مقامات، دیروزور کے نواحی علاقے اور ابالا ابوکمال تحصیلوں سمیت ریگسانی مقامات کو ہدف بنایا گیا۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرقی شام میں بوکمل اور دیر ایزور کے علاقوں میں کی گئی کارروائی میں 57 جنگجو ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے جب کہ 5 اسلحہ ڈپو کو تباہ کردیا گیا۔ ہلاک ہونے والوں میں اسدی فوج کے ایک کرنل سمیت 11 فوجی بھی ہلاک ہو گئے۔

شام نے اسرائیلی طیاروں کی بمباری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نقصان کا جائزہ لیا جا رہا ہے تاحال درست اعداد و شمار وصول نہیں ہوئے ہیں۔ ایران کی جانب سے بھی حملوں پر کسی قسم کا تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔

اسد انتظامیہ کی خبر رساں ایجنسی صنا (SANA) کی بھی فوجی ذرائع کے حوالے سے خبر میں دیروزور پر فضائی حملے کی زمہ داری اسرائیل پر عائد کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ اسرائیلی طیاروں کی شام میں عراقی سرحد کے نزدیکی علاقوں میں فضائی کارروائی میں تیزی بغداد ایئرپورٹ میں امریکی حملے میں ایرانی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد آئی ہے جس کے بعد ایرانی ملیشیا نے امریکی سفارت خانوں اور فوجی اڈوں پر پر حملے کیے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں