غزہ (ڈیلی اردو) اسرائیل کی جیل میں 14 سال سے قید فلسطینی قیدی کی اچانک موت واقع ہوگئی۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی قیدیوں کے ایک معاون گروپ کا کہنا ہےکہ اسرائیل کی جیل میں قید فلسطینی قیدی کی موت کی اب تک کوئی وجہ سامنے نہیں آئی ہے۔
استشهاد الأسير ماهر ذيب سعسع من قلقيلية في سجن ريميونيم. pic.twitter.com/OdQq39q8XN
— المركز الفلسطيني للإعلام (@PalinfoAr) January 20, 2021
پرزنرز کمیشن کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والا 45 سالہ فلسطینی قیدی تل ابیب کی جیل میں قید تھا جس کی موت بدھ کے روز ہوئی جب کہ اسے منگل کے روز کورونا وائرس کی ویکسین بھی دی گئی تھی۔
کمیشن کا کہنا ہےکہ فلسطینی قیدی 6 بچوں کا باپ تھا اور اسے پہلے سے بھی کچھ بیماریاں لاحق تھیں لہٰذا اس کی موت کی کوئی خاص وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی ہے تاہم قیدی کی موت کی وجوہات کا پتا چلایا جائیگا۔
فلسطینی قیدیوں سے متعلق گروپوں نے اسرائیل کو قیدی کی موت کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ اسرائیلی جیل میں قید تمام فلسطینیوں کی زندگی اور صحت کی ذمہ داری اسرائیل کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی جیل میں ہلاک ہونے والا فلسطینی قیدی 2006 سے قید میں تھا اور اپنی 25 سالہ قید کاٹ رہا تھا۔
یاد رہے کہ سال 2020ء کے دوران اسرائیلی جیلوں میں 4 فلسطینی مجرمانہ غفلت اور علاج سے محروم رہنے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے۔ ہونے والوں میں 23 سالہ نور رشاد البرغوثی، 75 سالہ سعدی خلیل الغرابلی،41 سالہ داود طلعت الخطیب اور 46 سالہ کمال نجیب ابو وعر شامل ہیں۔