واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکا میں پاکستانی نژاد خاتون ‘صائمہ محسن’ آئندہ ماہ مشی گن ریاست کے شہر ڈیٹروئٹ میں فیڈرل پراسیکیوٹر کا منصب سنبھالیں گی۔ وفاقی ذمے داران کے مطابق صائمہ 2 فروری کو امریکا میں اٹارنی کے عہدے پر فائز ہونے والی پہلی مسلم شخصیت بن جائیں گی۔
امریکی اخبار ‘ڈیٹروئٹ فری پریس’ کے مطابق 52 سالہ صائمہ موجودہ فیڈرل پراسیکیوٹر میتھیو اشنائڈر کی جگہ لیں گی۔ اشنائڈر کو 2018ء میں ٹرمپ نے مقرر کیا تھا۔
اخبار کا کہنا ہے کہ صائمہ کو سرکاری طور پر اپنے منصب پر باقی رہنے کے لیے بائڈن کی جانب سے نامزدگی اور کانگریس کی جانب سے منظوری کی ضرورت ہو گی۔
صائمہ محسن اس وقت مشی گن ریاست کے مشرق میں معاون اٹارنی کے عہدے پر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے 2002ء سے امریکی اٹارنی جنرل کے بیورو میں ذمے داریاں انجام دیں۔
ایشیائی نژاد مہاجر مسلم خاتون ‘صائمہ محسن’ کی پیدائش پاکستان میں ہوئی۔
موجودہ فیڈرل پراسیکیوٹر میتھیو اشنائڈر کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات پر مسرت ہے کہ وہ اس منصب کو ایسی شخصیت کے حوالے کر رہے ہیں جو ان کے نزدیک بہترین اٹارنیز میں سے ایک ہیں۔ اشنائڈر کے مطابق صائمہ ایک متحرک ایڈوکیٹ اور انتظامی امور کی خداد داد صلاحیتوں کی حامل ہیں۔ امریکا کی تاریخ میں اس منصب پر فائز ہونے والی پہلی مہاجر خاتون اور مسلم ایڈوکیٹ ہونے کی حیثیت سے وہ سماج کی ایک نمایاں نمائندہ اور مدافعہ ہوں گی۔
ریاست مشی گن می مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ہے جس میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی ایک بڑی کمیونٹی شامل ہے۔ پوری ریاست میں متعدد مساجد بھی موجود ہیں۔
صائمہ محسن نے ریاست نیوجرسی میں Rutgers University سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔