تہران (ڈیلی اردو) ایران میں ایک اور ریسلر کو قتل کے الزام میں قصور وار قرار دے کر پھانسی دے دی گئی ہے۔ گذشتہ پانچ ماہ میں یہ دوسرے ریسلر ہیں جنھیں تختہ دار پر لٹکایا گیا ہے۔ ان سے پہلے چیمپئن ریسلر نوید افکاری کو سُولی دے دی گئی تھی۔ ان کی پھانسی پر عالمی سطح پر سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔
ایران کے مقامی اخبار عصرِ جنوب کے مطابق 30 سالہ مہدی علی حسینی کو جنوب مغربی صوبہ خوزستان میں واقع شہر دیزفل کی جیل میں پھانسی دی گئی ہے۔
مہدی حسینی کو 2015ء میں قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی فارس کے مطابق انھوں نے ایک 22 سالہ نوجوان کو مسلح ڈکیتی کے دوران میں قتل کردیا تھا۔
فارس نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت مخالف میڈیا ان کے ریسلر ہونے کے جھوٹے دعوے کررہا ہے۔ اس نے مقامی ریسلنگ کمیٹی کے ایک عہدہ دار کے حوالے سے کہا ہے کہ مصلوب ریسلر نہیں تھا۔
اسی ماہ ایران میں مہدی حسینی کی پھانسی رکوانے کے لیے ایک مہم چلائی گئی تھی۔ اس میں چھے مرتبہ کے عالمی چیمپئن حامد سوریان سمیت متعدد ایرانی پیشہ ور ریسلروں نے حصہ لیا تھا۔
ایران میں حکام نے ستمبر 2020ء میں 27 سالہ چیمپیئن ریسلر نوید افکاری کو تختہ دار پر لٹکایا تھا۔ امریکا اور یورپی یونین سمیت متعدد ممالک اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے ان کی پھانسی کی مذمت کی تھی۔
ایرانی حکام نے نوید افکاری پر 2018 میں حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں کے دوران میں ایک سکیورٹی گارڈ کو ہلاک کرنے کا الزام عاید کیا تھا لیکن خود افکاری اور ان کے خاندان نے اس الزام کی تردید کی تھی۔ انھوں نے یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ نوید افکاری سے تشدد کے ذریعے اقبالِ جُرم کرایا گیا تھا۔
نوید افکاری کی طرح مہدی حسینی کی پھانسی پر بھی ایرانیوں نے سوشل میڈیا پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ایرانی نظام کے بعض ناقدین نے بین الاقوامی اولمپک کمیٹی سے ایران پر پابندی عاید کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنان کی خبری ویب گاہ ’’ہرانا‘‘کے مطابق ایران میں 2020ء میں 236 شہریوں کو مختلف الزامات میں قصوروار قرار دے کر پھانسی کے پھندے پر لٹکایا گیا تھا اور 95 کو سزائے موت کا حکم دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ہرانا کی ویب سائٹ کو ایران کے انسانی حقوق کے علمبردار اجتماعی طور پر چلا رہے ہیں۔