دمشق + استنبول (ڈیلی اردو/نیوز ایجنساں) شام کے شمالی شہرعفرین میں ہفتے کے روز کار بم دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے ہیں۔
ترکی کی وزارت دفاع کے مطابق کار بم حملے میں عفرین کے وسط میں واقع ایک صنعتی مقام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس نے شامی کرد ملیشیا وائی پی جی پر اس بم دھماکے کا الزام عاید کیا ہے۔
Terör örgütü PKK/YPG, Afrin kent merkezinde yine masum sivilleri hedef aldı. Teröristler Sanayi Sitesinde gerçekleştirdikleri bombalı terör saldırısıyla 5 masum sivilin canına kıydı, 22 sivili de yaraladı. pic.twitter.com/1PPrAgsgYm
— T.C. Millî Savunma Bakanlığı (@tcsavunma) January 30, 2021
عفرین سے تعلق رکھنے والے مقامی شہری دفاع نے اطلاع دی ہے کہ بم دھماکے میں 6 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ان میں کم سن بچے بھی شامل ہیں۔
https://twitter.com/metesohtaoglu/status/1355514907899387908?s=19
وائی پی جی نے اس بم حملے سے متعلق فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ترکی اس شامی کرد ملیشیا کو دہشت گرد گروپ قرار دیتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اس کے ترکی کے جنوب مشرقی علاقوں میں سکیورٹی فورسز سے برسرپیکار کالعدم جنگجو گروپ کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) سے تعلقات ہیں۔
ترکی کی فوج نے اس شامی کرد ملیشیا کو اپنی سرحدوں سے پیچھے دھکیلنے کےلیے شام میں دراندازی کی تھی۔ اس کے حمایت یافتہ شامی حزب اختلاف کے مسلح گروپوں نے بہت سے سرحدی علاقے کرد ملیشیا کے کنٹرول سے واپس لے لیے ہیں۔ اس وقت ان پر شامی حزب اختلاف کا کنٹرول ہے اور سیکڑوں ترک فوجی ان کی مدد کے لیے وہاں تعینات ہیں۔
Five people were killed, including three children and an unidentified person, & 29 others, including nine children, were injured this afternoon in a car bomb explosion in #Afrin, north of #Aleppo. #WhiteHelmets teams were on the scene rescuing the victims & extinguishing fires. pic.twitter.com/jOsoVnjqfF
— The White Helmets (@SyriaCivilDef) January 30, 2021