ڈھاکا (ڈیلی اردو) بنگلادیش کے آرمی چیف جنرل عزیز پر قتل کے مقدمات میں ملوث اپنے بھائیوں کو ملک سے فرار کروانے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے۔
االجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بنگلادیشی حکام اور فوجی جنرل جعلسازی اور اختیارات کے ناجائز استعمال میں ملوث ہیں۔
EXCLUSIVE: How a criminal gang claims to have captured the Bangladesh state.
Getting rich from their links to Prime Minister Sheikh Hasina and using state security forces as their personal thugs.
Follow the story with #DhakaMafia— Al Jazeera Investigations (@AJIunit) February 1, 2021
انوسٹی گیشن رپورٹ کے مطابق بنگلا دیشی حکام نے سرکاری ملازمتوں اور ٹھیکوں میں مالی فوائد حاصل کیے جبکہ بنگلا دیش کے آرمی چیف جنرل عزیز نے قتل کے الزام میں ملوث اپنے دو بھائیوں کو ملک سے فرار کروایا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بنگلا دیش کے آرمی چیف جنرل عزیز احمد کے بھائیوں حارث اور انیس پر 1996 میں سیاسی حریف کو قتل کرنے کا الزام ہے، جنرل عزیز احمد نے اپنے بھائی حارث کو ہنگری اور انیس کو ملائیشیا فرار کروایا۔
الجزیرہ ٹی وی کی انوسٹی گیشن رپورٹ میں یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ حارث نے بنگلا دیش سے منتقل کی گئی غیر قانونی رقم سے یورپ میں جائیدادیں خریدیں اور کاروبار کیا، حارث نے بنگلا دیشی اعلیٰ حکام کے ساتھ مل کر پولیس میں ہزاروں ڈالر کے عوض ملازمتیں بھی فروخت کیں۔
https://twitter.com/AJIunit/status/1357974081946214400?s=19
رپورٹ کے مطابق حارث اور انیس بنگلا دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے محافظ بھی رہ چکے ہیں۔
دوسری جانب بنگلا دیش کی وزارت خارجہ نے عرب میڈیا کی رپورٹ کو جھوٹ پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل عزیز کے بھائیوں سے حکومت کا کوئی رابطہ نہیں ہے۔