اسلام آباد (ڈیلی اردو) اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی، پشاور، پشین، اور آزاد کشمیر سمیت کئی شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
اس کے علاوہ مردان، شمالی وزیرستان، سوات اور باجوڑ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
جہلم، ملتان، سرگودھا، سیالکوٹ، فیصل آباد، لاہور، مظفر آباد اور میرپور آزاد کشمیر میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
شانگلہ، بونیر، مالاکنڈ ، دیر اور چترال میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
صوبہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کے علاوہ بلوچستان کے علاقوں قلعہ عبداللہ، پشین اور توبہ اچکزئی میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے جھٹکوں کے بعد لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے۔
زلزلے کے جھٹکے جن علاقوں میں محسوس کیے گئے وہاں سے فی الحال کسی قسم کے نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
زلزلے کے آفٹر شاکس بھی آسکتے ہیں، زلزلہ پیما مرکز
پاکستان میٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ زلزلہ پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجکر 2 منٹ پر آیا جس کی شدت 6.4 ریکارڈ کی گئی جبکہ گہرائی 80 کلو میٹر زیر زمین تھی۔
زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کے آفٹر شاکس بھی آسکتے ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 5.9 ریکارڈ کی گئی اور زلزلے کا مرکز تاجکستان کے علاقے مرغوب سے 35 کلومیٹر تھا۔
امریکی جیولوجیکل سروے نے بتایا کہ زلزلے کی گہرائی 91.6 کلومیٹر تھی۔
صوبوں میں ریکسیو 1122 ہائی الرٹ
دوسری جانب ڈائریکٹر جنرل ریسکیو پنجاب نے ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔ ترجمان کے مطابق ڈی جی ریسکیو پنجاب نے ریسکیو 1122 کو ہائی الرٹ کردیا تاہم ابھی تک زلزلے سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
صوبہ خیبرپختونخوا کے پرونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ڈائریکٹر جنرل کا بھی کہنا ہے کہ زلزلے سے ابھی تک کسی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، پی ڈی ایم اے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ پی ڈی ایم اے کا کنٹرول روم مکمل فعال ہے۔
آزاد کشمیر میں لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور عورتیں اور بچے خوف کے باعث چیخنے لگے۔
شہر کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کے مکانات میں نئی دراڈیں پڑ گئی ہیں اور یہ کہ لوگ بھاگ کر تنگ گلیوں سے نکل کر کھلی جگہوں کی جانب جا رہے تھے۔
بعض ایسے افراد جنہوں نے سنہ 2005 کے زلزلے کے بعد سی جی آئی شیٹس کے شیلٹر بنا رکھے ہیں انھوں نے خوفزدہ ہو کر کنکریٹ کے گھروں میں رہنے والوں کو آج رات کے لیے اپنے گھروں پر قیام کرنے کو کہا ہے۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں لوگ گھروں سے باہر نکل آئے اور عورتیں اور بچے خوف کے باعث چیخنے لگے۔
شہر کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کے مکانات میں نئی دراڈیں پڑ گئی ہیں اور یہ کہ لوگ بھاگ کر تنگ گلیوں سے نکل کر کھلی جگہوں کی جانب جا رہے تھے۔
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان امتیاز علی تاج کے مطابق زلزلے کے جھٹکوں نے گلگت بلتستان کے طول و عرض میں خوف و ہراس پیدا کردیا تھا۔ لوگ سخت سردی کی وجہ سے گھروں سے باہر نکل آئے تھے۔ جس میں بیماروں اور دیگر لوگوں کے لیئے مسائل پیدا ہوئے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ بہت ابتدائی اطلاعات کے مطابق ابھی تک کسی بڑے نقصاں کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ مگر گلگت بلتستان کا علاقہ پھیلا ہوا ہے۔ کئی علاقوں میں رسائی حاصل کرنا وقت طلب ہوتا ہے۔ پورے گلگت بلتستان میں اس وقت انتظامیہ،محکمہ صحت، پولیس اور ڈیزاسیٹر کا محکمہ فعال ہے۔