کولمبو (ڈیلی اردو) وزیراعظم عمران خان کے دورہ سری لنکا کے موقع پر مقامی مسلمانوں نے اپنی حکومت کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔
#StopForcedCremations !
Muslims protest outside Presidential Secretariat demanding burial rights as the Pakistani PM arrives for two day state visit. https://t.co/8xt8SZ3TSk #LKA #SriLanka #PakistaniPMinSL @NewsCenterLk— Sri Lanka Tweet ???????? (@SriLankaTweet) February 23, 2021
وزیراعظم عمران خان آج دو روزہ دورے پر سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو پہنچے جہاں ان کا استقبال سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے نے کیا۔
وزیراعظم عمران خان کی آمد پر مقامی مسلمانوں نے اپنی حکومت کے خلاف کولمبو میں سخت احتجاج کیا۔
مقامی مسلمانوں کی جانب سے سری لنکن حکومت کی کورونا سے ہلاک ہونے والے مسلمانوں کی میتوں کو جلانے کی پالیسی کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
#NSTworld #SriLanka's minority #Muslims demonstrated in Colombo on Tuesday demanding an end to forced #cremations of #Covid19 victims as #Pakistan's Prime Minister Imran Khan arrived on an official visit.https://t.co/kyHjAaoCJE
— New Straits Times (@NST_Online) February 23, 2021
احتجاج کے موقع پر مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا کہ ’وزیراعظم کے بیان کو عزت دو‘۔
خیال رہے کہ 10 فروری کو سری لنکا کے وزیراعظم راجا پاکسے نے کورونا سے ہلاک ہونے والے مسلمانوں کی تدفین کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا جس پر وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کرکے ان کے فیصلے کو سراہا تھا تاہم بعد ازاں حکام نے کہا تھا کہ کورونا سے ہلاک افراد کی میتوں کو جلانے کی پالیسی جاری رہے گی۔
خیال رہے کہ مقامی مسلمان کورونا سے جاں بحق ہونے والے مسلمانوں کی میتوں کو جلانے کی حکومتی پالیسی کے خلاف کئی کافی عرصے سے احتجاج کررہے ہیں۔
سری لنکا میں کورونا سے ہلاک افراد کی میتوں کو جلانے کی پالیسی ہے تاہم مذہب اسلام میں مردے کو دفنایا جاتا ہے اور مسلم شخص کی میت کو جلانے سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہورہے ہیں۔
مقامی مسلمانوں کا مطالبہ ہے کہ کورونا سے ہلاک ہونے والوں مسلمانوں کی میت ہمارے حوالے کی جائیں تاکہ ان کی مذہبی طریقے سے تجہیزو تدفین کی جائے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) بھی یہ بات واضح کرچکا ہے کہ کورونا سے ہلاک شخص کو دفنایا جائے یا جلایا جائے اس سے کورونا کے پھیلنے یا اس سے محفوظ رہنے کا کوئی ثبوت موجود نہیں تاہم اس کے باوجود بھی سری لنکا کی حکومت کی جانب سے جلانے کی پالیسی پر عمل کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب کورونا سے ہلاک ہونے والے افراد کی میتوں کو جلانے کی پالیسی کے باعث مقامی مسلمان مہلک وائرس کا علاج کرانے سے بھی گریزاں ہیں۔