اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم نے مسلح فواج کو بھارت کی کسی بھی جارحیت اور مہم جوئی کی صورت میں جامع اور فیصلہ کن کارروائی کا اختیار دے دیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان پلوامہ واقعے میں ملوث نہیں۔ دہشتگردی اور انتہاپسندی خطےکا اہم ایشو ہے۔
پلوامہ واقعہ کی منصوبہ بندی اور عملدرآمد وہیں ہوا۔ دہشتگردی اور انتہاپسندی خطے کا اہم ایشو ہے۔
اعلامیے میں کہا گیاکہ پاکستان نے 70 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ جنگ میں بھاری جانی و مالی نقصان برداشت کیا۔
اجلاس میں وزیراعظم نے دہشتگردی کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔معاشرے سے عسکریت پسندی کا خاتمہ یقینی بنایا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان نے متنازع امور پر بھارت کو مذاکرات کی مخلصانہ پیشکش کی۔امید ہے بھارت اس پیشکش کا مثبت جواب دے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا مقبوضہ کشمیر کے عوام میں موت کا خوف ختم ہو گیا۔ عالمی برادری مسئلہ کشمیر کےحل کیلئے کردار ادا کرے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ نیا پاکستان ہے، ریاست عوام کے تحفظ کی صلاحیت رکھتی ہے