اسلام آباد (ش ح ط) انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) نے سالانہ رپورٹ جاری کردی۔
سالانہ رپورٹ کے مطابق سال 2020 میں دنیا بھر میں 65 صحافیوں کو قتل کیا گیا جبکہ قتل کیے جانے والے صحافی حملوں اور بم دھماکوں کا نشانہ بنے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میکسیکو میں سب سے زیادہ صحافی قتل کیے گئے ہیں جن کی تعداد 14 ہے جبکہ صحافیوں کیلئے دوسرا خطرناک ترین ملک افغانستان رہا جہاں 10 صحافی قتل کیے گئے۔ جبکہ صحافیوں کے لئے تیسرا خطرناک ترین ملک پاکستان رہا ہے جہاں 9 صحافیوں کو قتل کیا گیا ہے۔
⚠️ #NEW 65 journalists died in the course of their duties in 2020 according to IFJ's annual report on journalists killed in work-related incidents around the world . Mexico ranks as most dangerous country for the fourth time in five years with 14 killings.https://t.co/iA6NLUjU2G pic.twitter.com/FM8rPk8nrS
— IFJ (@IFJGlobal) March 12, 2021
پاکستان کو صحافیوں کے لیے دنیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ گزشتہ برس 3 مئی کو عالمی یوم آزادی صحافت کے موقع پر جاری کی جانے والی پاکستان پریس فریڈم رپورٹ 2020 کے مطابق پاکستان میں صحافیوں کو ‘قتل، تشدد، دھمکیوں، اغوا اور حملوں‘ کے واقعات کا سامنا ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ صحافیوں پر حملوں کے سب سے زیادہ واقعات دارالحکومت اسلام آباد میں ہوتے ہیں، جو ملک بھر میں صحافیوں پر ہونے والے حملوں کا 34 فیصد بنتے ہیں۔
فریڈم نیٹ ورک نامی تنظیم کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پچھلے ایک برس کے دوران پاکستان میں صحافیوں پر پرتشدد حملوں کے 91 واقعات رونما ہوئے، جن میں سے 24 سندھ میں، 20 پنجاب میں، 13 خیبر پختونخوا میں اور تین بلوچستان میں پیش آئے تھے۔ ان واقعات میں سات صحافی اور بلاگر قتل ہوئے تھے۔
فریڈم نیٹ ورک کی اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ایسے حملوں کے ذریعے پاکستانی صحافیوں کو ‘سیلف سینسرشپ‘ پر مجبور کیا جاتا ہے۔ اس رپورٹ میں ریاستی اداروں کو ‘صحافیوں کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ‘ قرار دیا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 1990 سے لیکر اب تک 2680 صحافی قتل کیے گئے ہیں۔