ریاض (ڈیلی اردو) سعودی عرب نے یمن میں موجود حوثی باغیوں کو جنگ بندی کی پیشکش کردی ہے۔
سعودی عرب کے نے حوثی باغیوں کو نئے امن منصوبے کی پیشکش کی ہے، جسکے تحت یمنی دارالحکومت صنعا کا ائیر پورٹ بحال کیا جائے گا اور بحری پابندیاں بھی ختم کی جائیں گی۔
BREAKING: Saudi Arabia offers a cease-fire to Houthi rebels in Yemen's yearslong war. The move follows a rebel campaign of drone and missile attacks targeting Saudi oil sites. https://t.co/HE6x3jDxzi
— The Associated Press (@AP) March 22, 2021
حوثی ملیشیا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی پیشکش میں کچھ نیا نہیں ہے، حوثی جنگجو سعودی عرب، عمان اور امریکا کے ساتھ امن مذاکرات جاری رکھیں گے۔
#وزير_الخارجية: تدعو المملكة الحكومة اليمنية والحوثيين للقبول بالمبادرة وهي تمنح الحوثيين الفرصة لتحكيم العقل ووقف نزيف الدم اليمني ومعالجة الأوضاع الإنسانية والاقتصادية التي يعاني منها الشعب اليمني الشقيق ويكونوا شركاء في تحقيق السلام pic.twitter.com/7B6HsjDsIF
— وزارة الخارجية ???????? (@KSAMOFA) March 22, 2021
سعودی عرب کی جانب سے جنگ بندی کی تازہ پیشکش، یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب میں تیل صاف کرنے کی ریفائنریز پر ڈرون اور میزائلوں سے حملوں میں شدت پیدا ہونے کے بعد سامنے آئی ہے۔ کرونا وائرس کی وبا کے دوران حوثیوں کے حملوں سے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ پیدا ہوا تھا۔ مبصرین کے مطابق اس اقدام کا ایک اور مقصد صدر جو بائیڈن کی نئی انتظامیہ کے ساتھ اپنی ساکھ کو بحال کرتے ہوئے تعلقات کو مضبوط بنانا بھی ہو سکتا ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے شروع کی جانے والی یمن جنگ کو عالمی سطح پر تنقید کا سامنا ہے۔ بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یمن جنگ کے دوران ایک لاکھ تیس ہزار عام شہری فضائی حملوں کا نشانہ بنے، جب کہ خوراک کی فراہمی کے راستے بند ہونے کی وجہ سے ملک اس وقت قحط سالی کے دہانے پر کھڑا ہے۔