غزہ (ڈیلی اردو) 20 سال بعد قید سے رہا ہونے والے فلسطینی شخص کو اسرائیلی فوج نے چند گھنٹوں بعد دوبارہ گرفتار کرلیا۔
Majd Barbar was released only 24 hours ago after 20 years in captivity as political prisoner when Israeli occupation forces took him in again few hours ago.
Monstrous occupation and its will to break hearts and hopes will not- and cannot win.#مجد_بربر pic.twitter.com/fOh0iYrwAj— Dima Sarsour (@SarsourDima) March 30, 2021
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 20 سال بعد اسرائیلی قید سے رہا ہونے والے مجد بربر کے خاندان نے اس کا والہانہ استقبال کیا۔
صور مؤثرة للقاء طال انتظاره..
الأسير المقدسي مجد بربر يعود لأحضان عائلته بعدما فرّقهم الاحتلال الإسرائيلي 20 عاماً. pic.twitter.com/9gnIKcVEFT— AJ+ عربي (@ajplusarabi) March 30, 2021
مجد بربر کی اہلیہ نے دلہن کی طرح سج سنور کر شوہر کا استقبال کیا اور اسے دیکھتے ہی دوڑ کر گلے لگ گئی، اس موقع پر اہلخانہ اور دیگر عزیز و اقارب کی خوشی بھی دیدنی تھی۔
https://twitter.com/EidOseel/status/1376587220560252928?s=19
فلسطینی شخص کی بیٹی بھی خوشی سے نہال تھی جو کہ اپنے والد کی قید کے وقت صرف 15 دن کی تھی۔
فلسطینی خاندان کی اس موقع پر بے ساختہ خوشی کے اظہار کی ویڈیو دنیا بھر میں وائرل ہوگئی اور اسے دیکھ کر بہت سے لوگوں کا دل بھر آیا۔
تاہم اسرائیلی فوج کو مجد بر بر کے اہل خانہ کی خوشیاں پسند نہیں آئیں اور چند گھنٹوں بعد ہی اس کے گھر پر چھاپہ مار کر اسے دوبارہ گرفتار کرلیا۔
قوات #الاحتلال_الإسرائيلي تقتحم منزل الأسير المُحرر #مجد_بربر وتعيد اعتقاله بعد يوم واحدٍ فقط من إطلاق سراحه بعد ٢٠ عاماً من الاعتقال. pic.twitter.com/j6Gwfaq64U
— حياة اليماني???????????? (@HaYatElYaMaNi) March 30, 2021
خیال رہے کہ مجد بربر کو اسرائیلی فوجیوں کے خلاف مزاحمت کے الزام میں 2001 میں 20 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔
اسرائیلی فوج کے اس ظالمانہ اور غیر انسانی رویے پر دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر صارفین اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔