اسلام آباد (ڈیلی اردو/آن لائن) سپریم کورٹ نے غیر معیاری اسٹنٹس کیس کی سماعت کے موقع پر نیشنل انٹروینشنل کارڈیالوجی بورڈ ( این آئی سی بی ) کی سفارشات پر عملدرآمد رپورٹ طلب کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ہے۔ اس موقع پر عدالت عظمیٰ کی طرف سے قومی و صوبائی ہیلتھ کمیشن کے سربراہان اور صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو بھی نوٹسز جاری کئے گئے ہیں۔
عدالت عظمیٰ کی طرف سینیب کو پرائسنگ کمیٹی کا ممبر بنانے سے متعلق کی گئی استدعا بھی مسترد کر دی۔
جمعرات کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے غیر معیاری اسٹنٹس سے متعلق کیس پر سماعت کی۔
دوران سماعت چیئرمین لائف سیونگ ڈیوائسز پرائسنگ کمیٹی اظہر کیانی نے موقف اپنایا کہ مارکیٹ میں غیر معیاری اسٹنٹس کی بھرمار ہو گئی ہے، نا تجربہ کار مریضوں کو اسٹنٹ ڈال رہے ہیں۔
دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ غیر معیاری اسٹنٹس درآمد کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے غیر معیاری اسٹنٹس کیخلاف فیصلہ دیا۔
عدالتی احکامات اور این آئی سی بی کی سفارشات پر عمل نہیں ہو رہا، ملک بھر میں غیر معیاری اسٹنٹس استعمال ہو رہے ہیں، امراض قلب کے معاملات کو ناتجربہ کار ماہرین پر چھوڑ دیا گیا ہے۔