ماپوٹو (ڈیلی اردو) شمالی موزمبیق کے علاقے پالما میں ایک حملے کے میں ممکنہ طور پر 12 غیر ملکی افراد کے سر قلم کردیے گئے جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کمانڈر پیڈرو ڈا سلوا نے 60 ارب ڈالر کے قدرتی گیس منصوبوں کے قریب شہر کا دورہ کرنے والے صحافیوں کو بتایا کہ وہ 12 افراد کی قومیت کے بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتے تاہم ان کا خیال ہے کہ وہ سفید فام ہونے کی وجہ سے غیر ملکی ہیں۔
ٹیلی ویژن چینل پر نشر کی گئی ان کی ایک ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ ‘ان افراد کے ہاتھ اور پیر باندھ کر سر قلم کیا گیا اور پھر انہیں دفنا دیا گیا تھا’۔
اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش ایک ایسی دہشت گرد تنظیم ہے، جس کے دہشت گردوں نے 2017 ء سے موزمبیق کے شمالی صوبے کابو ڈلگاڈومیں تیزی سے شورش پھیلائی ہے اور خاص طور سے پالما کے علاقے میں یہ جنگجو بہت سرگرم ہیں۔
جنوبی افریقہ، زمبابوے اور بوٹسوانا سمیت دیگر ممالک کے علاقائی رہنماؤں نے جمعرات کے روز موزمبیق کے دارالحکومت میپوٹو میں ملاقات کی تاکہ تشدد کے رد عمل پر غور کیا جاسکے۔
موزمبیق کی وزیر خارجہ ویرونیکا میکامو دلہووو نے کہا کہ رہنماؤں نے رواں ماہ موزمبیق میں ایک وفد بھیجنے کا عزم کیا ہے۔
انہوں نے کہا ‘یہ وفد اس خطرے کے طول و عرض کا جائزہ لینے کے لیے آئے گا’۔