واشنگٹن (ڈیلی اردو) امریکی ریاست انڈیانا میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 8 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست انڈیانا میں مسلح شخص نے فیڈیکس کے دفتر کے باہر فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوگئے جب کہ حملہ آور نے خود کو بھی گولی مارکر خودکشی کرلی۔
BREAKING: Indianapolis police say 8 people shot and killed at Fedex facility; multiple others have injuries. https://t.co/jRYMu8kcnR
— The Associated Press (@AP) April 16, 2021
انڈیانا پولیس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں متعدد افراد شدید زخمی ہیں جنہیں مختلف ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں زخمی متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے، علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور سرچ آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے جب کہ حملہ آور کی لاش کو قبضے میں لیکر تفتیش شروع کردی گئی ہے تاہم حملہ آور کی شناخت سے متعلق ابھی تک تفصیلات جاری نہیں کی گئیں ہے۔
https://twitter.com/FedEx/status/1382944347155468289?s=19
دوسری طرف فیڈیکس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سانحہ سے مکمل طور پر باخبر ہیں، لوگوں کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے تاہم جو لوگ فائرنگ سے متاثر ہوئے ہماری ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں، واقعہ سے متعلق تحقیقاتی حکام سے مکمل تعاون کیا جارہا ہے۔
مقامی پولیس کے چیف رینڈل ٹیلر کے مطابق اس عمارت میں زیادہ تر کام کرنے والوں کا تعلق سکھ برادری سے تھا۔
سکھ کوالیشن نامی تنظیم نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے بعد افراد کا تعلق سکھ برادری سے ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، سکھ کوالیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ستجیت کور نے ایک بیان میں توقع ظاہر کی ہے کہ انتظامیہ اس واقعے کی “تعصب سمیت ہر پہلو” سے مکمل تحقیق کرے گی۔ سکھ کوالیشن نامی تنظیم کے مطابق انڈیانا میں 8 ہزار سکھ آباد ہیں۔
Indianapolis FedEx mass shooting leaves several dead, at least 60 injured https://t.co/7YLroPLMaL
— Newsweek (@Newsweek) April 16, 2021
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران امریکا میں فائرنگ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، چند روز قبل بھی مختلف ریاستوں میں فائرنگ کے واقعات میں 6 افراد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے جب کہ گزشتہ ماہ فائرنگ کے واقعات میں 18 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
فائرنگ میں ہر سال 40 ہزار افراد ہلاک
گزشتہ ماہ کے اواخر میں جنوبی کیلفورنیا میں ایک دفتر کی عمارت میں فائرنگ کے واقع میں کم ازکم چار افراد ہلاک ہوگئے تھے، ان میں ایک بچہ بھی شامل تھا۔
بائیس مارچ کو کولاراڈو میں ایک دکان میں فائرنگ کے واقعے میں دس افراد مارے گئے تھے۔ اس سے ایک ہفتے قبل ہی اٹلانٹا میں ایک شخص نے فائرنگ کرکے آٹھ افراد کو ہلاک کردیا تھا جس ایشیائی نسل کی چھ خواتین شامل تھیں۔
امریکا میں ہر سال فائرنگ کے واقعات میں تقریباً چالیس ہزار لوگ مارے جاتے ہیں جن میں نصف سے زیادہ تعداد خود کشی کرنے والوں کی ہوتی ہے۔
امریکا میں بندوق کے استعمال کو ریگولیٹ کرنے کا معاملہ خاصا سیاسی مسئلہ بن چکا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اس ماہ گن وائیلنس کے بحران پر قابو پانے کے لیے چھ قوانین کا اعلان کیا تھا۔ لیکن ری پبلیکن پارٹی نے اس پر نکتہ چینی کی تھی۔ ایوان نمائندگان میں ری پبلیکن پارٹی کی سینئر رہنما کیون میک کارتھی نے اس اقدام کو ”غیر آئینی” قرا ردیا تھا۔