کراچی (ویب ڈیسک) ڈیفنس خیابان راحت میں واقع سابق چیف جسٹس آف پاکستان سعید الزماں صدیقی کے بیٹے کے رہقئش گاہ پر نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کردی، جس کے باعث ڈرائیور زمین پر گرنے سے زخمی ہو گیا جبکہ محافظ کی فائرنگ پر ملزمان فرار ہو گئے۔
چیف جسٹس آف پاکستان کے بیٹے افنان سعید الزماں صدیقی ایڈووکیٹ نے پولیس کو تحریری درخواست جمع کرادی جس میں واقعے کو زمین پر قبضے کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔
ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے ابتدائی معلومات کے مطابق فائرنگ کرنے والا ملزم ایک تھا اور موٹرسائیکل پرسوار تھا پولیس واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کر رہی ہے۔
پولیس نے جائے وقوع سے گولیوں کے خول اور دیگر شواہد اکٹھا کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی۔
سابق چیف جسٹس آف پاکستان کے بیٹے افنان صدیقی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ والد کی وفات کے بعد 76 ٹاؤن اسلام آباد میں ساڑھے 3 ایکٹر پلاٹ الاٹ ہوا تھا اور 2018 میں وہ اپنی والدہ کے ہمراہ جب اسلام آباد میں اس پلاٹ پر پہنچے تو وہاں موجود عرفان اللہ کنڈی نامی شخص نے ان پر اور ان کی والدہ پر براہ راست فائرنگ کی اور وہ وہاں سے بڑی مشکل سے نکل کر تھانے پہنچے اور اس شخص کے خلاف مقدمہ درج کرایا۔
افنان صدیقی نے بتایا کہ عرفان اللہ کنڈی ان کی والدہ کو فون کالز کر کے کہتا تھا کہ اسلام آباد اور کراچی کی پراپرٹی انہیں دے دو اور جو رقم دیں وہ رکھنی پڑے گی ورنہ جان سے ہاتھ دھونی پڑے گا۔
افنان صدیقی نے بتایا کہ عرفان اللہ کنڈی کے بھانجے بھتیجے قریب ہی رہائش پذیر ہیں اور اکثر گھر پر فائرنگ کرواتے ہیں انہیں عرفان اللہ کنڈی کی جانب سے جان کا خطرہ ہے۔