یروشلم + دمشق (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے/اے پی/روئٹرز) اسرائیل کا کہنا ہے کہ ڈیمونا نیوکلیئر ری ایکٹر کے قریب ایک میزائل گرنے پر اس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شامی اہداف کو نشانہ بنا یا ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت ہوئی ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی اپنے عروج پر ہے۔
اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز کہا کہ پڑوسی ملک شام سے اس پر ایک میزائل داغا گیا تھا اور اس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے شامی اہداف کو میزائلوں کا نشانہ بنا یا ہے۔
The Israeli military says a missile was fired into Israel from neighboring Syria, and that it has struck targets in Syria in response. The incident marks the most serious violence between Israel and Syria in years. https://t.co/cwLliSTlxt
— The Associated Press (@AP) April 22, 2021
اس سے قبل اسرائیل کے ڈیمونا قصبے کی فضا سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھی، جو کسی ممکنہ حملے کا اشارہ تھا۔ اسی قصبے میں اسرائیل کا ایک نیوکلیئر ری ایکٹر ہے۔ قومی میڈیا نے بھی وسطی اسرائیل میں سائرن کی تیز آوازوں کی اطلاع دی ہے۔ یہ واقعہ ایسے وقت ہوا ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
Israel bombs Syria positions after missile lands near nuclear site https://t.co/q8FGY7AFrH
— Newsweek (@Newsweek) April 22, 2021
اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ جنوبی اسرائیل میں فضا سے فضا میں داغا گیا ایک میزائل دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا تاہم کسی جانی نقصان یا کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ یہ ایس اے۔5 میزائل تھا اور نیوکلیائی ری ایکٹر کو نشانہ بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔
Several indications have pointed to a missile being launched from #Iraq, while according to other reports, it came from #Syria.https://t.co/Ha23FX1bn6
— The Jerusalem Post (@Jerusalem_Post) April 21, 2021
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس اے این اے نے کہا کہ شامی فضائیہ نے اسرائیلی حملے کو فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔”ایئر ڈیفینس نے راکٹوں کو فضا میں ہی روک لیا اور ان میں سے بیشتر کو گرا دیا۔”
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی
ڈیمونا سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر واقع گاوں ابو کرینات میں فضا سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھی۔ نجیب کے اسی ریگستانی قصبے میں اسرائیل کا نیوکلیائی ری ایکٹر واقع ہے۔ خفیہ طور پر کام کرنے والے ڈیمونا نیوکلیئر ری ایکٹر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ اسرائیل کے غیر اعلانیہ نیوکلیائی ہتھیاروں کے پروگرام کا مرکز ہے۔
ایران اپنے جوہری پروگرام کو نشانہ بنانے کے متعدد واقعات کے لیے اسرائیل کو مورد الزام ٹھہراتا رہا ہے۔ اسرائیل جوہری معاہدہ بحال کرنے کی امریکی کوششوں کی مخالفت کر رہا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے اور بین الاقوامی برادری کو ڈیمونا ری ایکٹر کا جائزہ لینا چاہیے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل، ایران کو جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گا اور اس کے دفاعی عہدیداروں نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ تل ابیب ایرانی اہداف کو ممکنہ نشانہ بنانے کی تیاری کر رہا ہے۔ اسرائیل مشرق وسطی کے دیگر ملکوں میں ان کے نیوکلیائی پروگراموں کو نشانہ بناتے ہوئے ماضی میں دو مرتبہ بمباری کر چکا ہے۔
ایران کے روزنامے کیہان میں گزشتہ ہفتے شائع ایک مضمون میں ایرانی تجزیہ کار سعداللہ زارئی نے نطنز پر حملے کے جواب میں اسرائیل کے ڈیمونا ری ایکٹر کو نشانہ بنانے کا مشورہ دیا تھا۔ زارئی نے اپنے مضمون میں ‘آنکھ کے بدلے آنکھ‘ کے اصول کا حوالہ دیا تھا۔
انہوں نے لکھا تھا”ڈیمونا میں نیوکلیائی تنصیب کے خلاف کارروائی کی جانی چاہئے۔ کیونکہ نطنر کے واقعے کے جواب کے لیے اس سے کچھ بھی کم مناسب نہیں ہے۔”
گوکہ کیہان اخبار کوئی کثیر الاشاعت اخبار نہیں ہے تاہم اس کے ایڈیٹر ان چیف حسین شریعت مداری کو خود ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مقرر کیا تھا۔ وہ ماضی میں خامنہ ای کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔