طرابلس (ڈیلی اردو/شِنہوا) بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت (آئی او ایم) کے چیف آف سٹاف یوجینیو امبروسی نے لیبیا کے ساحل پر کشتی الٹنے کے واقعہ میں 100 سے زیادہ غیر قانونی تارکین وطن کے ڈوبنے کا انکشاف کیا ہے۔
امبروسی نے ایک ٹویٹ کیا کہ وسطی بحیرہ روم میں کم سے کم 100 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں ،یہ بین الاقوامی قانون اور انسانی ہمدردی کے سب سے بنیادی اصولوں پر عملدرآمد میں ناکام انسانی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
لیبیا، بحیرہ روم کو عبور کر کے یورپی ساحلوں تک پہنچنے کی کوشش کرنے والے ہزاروں غیرقانونی تارکین وطن کی پسندیدہ گزرگاہ بن گیا ہے۔
آئی او ایم کے مطابق 2020 میں مجموعی طور پر 11 ہزار 891 غیر قانونی تارکین وطن کی جان بچائی گئی اورانہیں واپس لیبیا لایا گیا جبکہ وسطی بحیرہ روم کے راستے پر381 غیر قانونی تارکین ہلاک اور 597 لاپتہ ہوئے۔