کراچی (ڈیلی اردو/آن لائن) کراچی پریس کلب نے جمعیت علما اسلام کے رہنما مولانا عمرصادق کی جانب سے ممبران کے ساتھ بدتمیزی اور اسٹاف پر تشدد کے بعد جے یو آئی کے رہنمائوں کے کراچی پریس کلب میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔
جے یو آئی کے رہنما مولانا عمر صادق نے ہفتہ 24 اپریل کی شام ن لیگ کی پریس کانفرنس میں شرکت کے لئے گاڑی اور گارڈ سمیت پریس کلب میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ملازمین نے ان سے گاڑی باہر پارک کرنے اور گارڈ نہ لانے کی درخواست کی جس پر وہ ملازمین سے الجھ گئے اور کلب کے ایک ملازم کو گریبان سے پکڑ کر انہیں لاتوں اور گھونسوں سے تشدد کا نشانہ بنایا، اس موقع پر موجود پریس کلب کے عہدیداروں اور ممبران نے فوری مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو قابو کرنے کی کوشش کی مگر مولانا عمر صادق اور ان کے ساتھ دیگر رہنما مسلسل بدتمیزی کا مظاہرہ کرتے رہے اور گاڑی پریس کے گیٹ پر کھڑی کردی۔ بعد ازاں مولانا عمر صادق کلب میں داخل ہونے کے لیے مسلسل منت سماجت کرتے رہے کہ ان کو ن لیگ کی پریس کانفرنس میں شرکت کے لیے کلب میں داخلے کی اجازت دی جائے تاہم ان کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی اور 15،20 منٹ تک گیٹ پر کھڑے رہنے کے بعد وہ باہر سے واپس چلے گئے۔
پریس کلب کی باڈی نے اس واقعہ کے بعد مولانا عمر صادق سمیت جے یو آئی کے تمام رہنمائوں کے کلب میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ویجی لینس کمیٹی کے سیکرٹری عاصم بھٹی موقع پر موجود تھے اور اس پورے معاملے کو ویجی لینس کمیٹی دیکھ رہی ہے اور کلب انتظامیہ کی جانب سے متعلقہ تھانے میں بھی درخواست جمع کروادی گئی ہے۔
کراچی کے پریس کلب کے صدر فاضل جمیلی اور سیکرٹری محمد رضوان بھٹی نے جے یوآئی کے رہنما مولانا عمرصادق کی جانب سے پریس کلب کے اسٹاف سے بدتمیزی اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین اور ممبران کے ساتھ مار پیٹ جیسے معاملات ناقابل برداشت ہیں۔