کابل (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ نے افغانستان میں ہونے والی خون ریزی سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کردی، رپورٹ میں 2018 کو افغانستان کےلیے خون ریزی کا سال قرار دیا گیا ہے جس میں 3804 افراد لقمہ اجل بنے۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ افغانستان میں کئی برسوں سے جاری شدت پسندی اور دہشت گردی کے باعث شہید اور زخمی ہونے والے افراد سے متعلق اعداد ع شمار جاری کرتا ہے، جس میں دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ میں نشانہ بننے والے افراد کی تعداد واضح کی جاتی ہے۔
Record high number of civilians killed in #Afghanistan conflict in 2018, finds latest UN Report. A clear indicator of intensification of violence: 3,804 civilian deaths, including 927 children. Urgent need to seize opportunities for peace. Read Report – https://t.co/t4IgMgS05l pic.twitter.com/omwPnyzMzq
— UNAMA News (@UNAMAnews) February 24, 2019
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں افغانستان میں خون ریزی کے دوران 3 ہزار 804 عام شہری شہید ہوئے جن میں 927 بچے بھی شامل ہیں۔
UNs latest report on devastating impact of #Afghanistan war on civilians contains detailed data on main drivers and trends, as well as evidence for parties to review and take measures to prevent further harm to civilians. Read Report: https://t.co/t4IgMgS05l pic.twitter.com/KzlWR8Fyn7
— UNAMA News (@UNAMAnews) February 24, 2019
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس ہونے والی اموات میں سال 2017 کی نسبت 11 فیصد ہوا ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد میں 5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2017 میں 3440 عام شہری شدت پسندی کے باعث لقمہ اجل بنے تھے جبکہ 7 ہزار 189 افراد زخمی ہوئے تھے۔
Chilling figures. Urgent and concrete measures need to be taken by all parties in the #Afghanistan conflict to stop the extreme and mounting harm they inflict on civilians. Read UN's latest 2018 report detailing the war’s impact on civilians – https://t.co/t4IgMgS05l pic.twitter.com/fdwIwfpNM1
— UNAMA News (@UNAMAnews) February 24, 2019
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شدت پسندانہ کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے دو تہائی افراد کی موت کا باعث اپوزیشن گروپس ہیں جن میں تحریک طالبان افغانستان، دولت اسلامیہ اور دیگر کالعدم تنظیمیں شامل ہیں۔
The number of civilians killed and injured from suicide attacks by Taliban & ISKP in #Afghanistan during 2018 were highest ever recorded. More information in latest UN Report https://t.co/t4IgMgS05l pic.twitter.com/IgDygFRblb
— UNAMA News (@UNAMAnews) February 24, 2019
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشہ دس برس کے دوران سب سے زیادہ بچوں کی شہادتیں سال 2018 میں ہوئی ہیں، گزشتہ سال دہشت گردی کا نشانہ بننے والے بچوں کی تعداد 927 ہے جبکہ 2017 میں 761 بچے شدت پسندانہ حملوں میں شہید ہوئے تھے۔
“This is the UN’s 10th annual report documenting the plight of civilians in the Afghan conflict – more than 32,000 civilians killed and around 60,000 injured in a decade.” #Afghanistan Read report: https://t.co/t4IgMgS05l pic.twitter.com/Yx2rt17rhL
— UNAMA News (@UNAMAnews) February 24, 2019
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں گزشتہ دس برسوں کے دوران 32 ہزار عام شہری شہید جبکہ 60 ہزار افراد زخمی ہوچکے ہیں۔