استنبول (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے) ایک دہشت گرد گروپ کے فوجی ڈھانچے کی مبینہ طور پر قیادت کرنے والے، باسم کے خفیہ نام سے معروف ایک افغان شہری کو استنبول میں گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس نے اتوار کے روز ایک بیان میں بتایا کہ دہشت گرد گروپ ‘اسلامک اسٹیٹ‘ کے مبینہ عسکری سربراہ کو ترکی میں گرفتار کیا گیا ہے۔
#تركيا: اعتقال قيادي بـ"#داعش"
ذكرت وسائل إعلام تركية أن شرطة #إسطنبول اعتقلت قياديا في داعش وُصف بأنه "اليد اليمنى" لزعيمه السابق #أبو_بكر_البغدادي.
وأوقفت الشرطة الرجل الأفغاني، واسمه الحركي "باسم"، خلال مداهمة مشتركة مع المخابرات التركية في منطقة #أتاشهير. pic.twitter.com/tBgM7qilUK
— Erem News – إرم نيوز (@EremNews) May 2, 2021
باسم کے خفیہ نام سے معروف گرفتار کیے جانے والے افغان شہری کو اسلامک اسٹیٹ کے سابق سربراہ ابوبکر البغدادی کا دایاں ہاتھ کہا جاتا ہے۔
Turkish police nab senior ISIS operative in Istanbul #Turkey https://t.co/65e5fAONNl
— Duvar English (@DuvarEnglish) May 2, 2021
پولیس کے مطابق باسم کو استنبول کے ایک نواحی علاقے سے گرفتار کیا گیا جب وہ ایک جعلی پاسپورٹ پر سفر کر رہے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ دسمبر 2017 میں شام اور عراق میں دہشت گرد گروپ کے خلاف کارروائیواں کے چند ماہ بعد سے ہی باسم غائب ہو گئے تھے۔
گنجا سر، داڑھی والا شخص
ترکی میڈیا نے گرفتار کیے گئے ایک گنجے اور داڑھی والے شخص کی تصویر شائع کی ہے جو ہلکے رنگ کا کوٹ پہنے ہوئے ہے۔ اسی کے ساتھ اسی شخص کی ایک دوسری تصویر بھی شائع کی ہے جس میں اس کے کافی بڑے بڑے بال اور لمبی داڑھی ہے۔ یہ شخص ایک فوجی لباس میں ہے اور ہاتھوں میں تلوار لہرا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی دیمیرورین نے بتایا کہ باسم پر شام اور عراق میں اسلامک اسٹیٹ کے لیے تربیتی کیمپ منعقد کرنے نیز اس کی فیصلہ ساز کونسل کے لیے کام کرنے کا بھی الزام ہے۔
این ٹی وی کے مطابق نیشنل انٹلیجنس ارگنائزیشن اور استنبول پولیس فورس کی مشترکہ کارروائی کے بعد باسم کو گرفتار کیا گیا اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
اکتوبر 2019 میں شام کے شمال مغربی صوبے ادلیب میں امریکا کی قیادت میں حملے کے دوران اسلامک اسٹیٹ کے رہنما بغدادی نے خود کش دھماکے میں خود کو ہلاک کر لیا تھا۔
دہشتگردی کے خلاف کارروائی
ترکی اسلامک اسٹیٹ سے وابستہ دہشت گردوں کو اکثر گرفتار کرتا رہتا ہے ان میں سے بیشتر پر ملک میں حملوں کی منصوبہ بندی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
دریں اثنا ترکی کے وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا”ہم، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف جد و جہد جاری رکھیں گے۔ ہم دہشت گردوں کی تمام پناہ گاہوں میں اتر چکے ہیں، دہشت گردی کا صفایا کرنے کے بارے میں پُر عزم ہیں، ہمارا فیصلہ اٹل ہے، ہمارے پاس اس کی قدرت ہے اور ہم یہ کر کے رہیں گے۔ ہم جلد از جلد علاقے میں امن و امان قائم کریں گے۔”