سعودی عرب اتحاد نے بحیرہ احمر میں بارود سے بھری کشتی کے حملہ کو ناکام بنا دیا

ریاض (ڈیلی اردو) یمن کی جنگ میں شامل سعودی زیر قیادت فوجی اتحاد نے جنوبی بحیرہ احمر میں حوثی ملیشیاء کی جانب سے بارود سے بھری کشتی کی مدد سے حملہ کرنے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔

ریاض سے چلنے والے الاخباریہ ٹی وی چینل نے پیر کے روز بتایا کہ یہ کوشش گزشتہ کچھ برسوں کے دوران بحیرہ احمر میں کیے جانیوالے حملوں کے سلسلے کا ایک حصہ تھی ان حملوں میں سے بیشتر کو ناکام بنا دیا گیا تھا۔

اتحاد نے حوثیوں پر بین الاقوامی تجارت کو خطرے میں ڈالنے اور اسٹاک ہوم معاہدہ کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگایا ہے جو یمنی تنازعہ میں فریقین کے مابین طے پانے والا رضاکارانہ معاہدہ ہے۔

بحیرہ احمر میں کیے جانیوالے حملوں کے علاوہ اتحاد کی جانب سے سعودی عرب خصوصاً سرحدی علاقوں میں حوثیوں کے داغے جانیوالے میزائلوں اور ڈرونز کو بھی تباہ کر دیا جاتا ہے۔

یمن 2014 کے بعد سے ہی خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے جب حوثی ملیشیاء نے ملک کے متعدد شمالی صوبوں پر قبضہ کرکے صدر عبد ربہ منصور ہادی کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کو دارالحکومت صنعاء سے نکلنے پر مجبور کر دیا تھا۔

سعودی قیادت میں عرب اتحاد نے مارچ 2015ء میں ہادی حکومت کی حمایت کیلئے یمنی تنازعہ میں مداخلت کی تھی۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں